خواجہ برادران کی درخواست ِ ضمانت، نیب کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کیلئے مہلت
شیئر کریں
سپریم کورٹ آف پاکستان نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر نیب کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دیدی ۔ منگل کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں مسلم لیگ(ن )کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی درخواستِ ضمانت پر سماعت ہوئی۔قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے سماعت کے دوران تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت کی استدعا کی جو عدالتِ عظمیٰ نے منظور کر لی۔ دورانِ سماعت جسٹس مقبول باقر نے نیب پراسیکیوٹر سے سوال کیا کہ آپ التوا کیوں مانگ رہے ہیں؟۔نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ کچھ اضافی دستاویزات اور تحقیقاتی رپورٹ جمع کرانی ہے ۔ جسٹس مقبول باقر نے نیب پراسیکیوٹر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ معاملے کو سنجیدگی سے کیوں نہیں لے رہے ؟ نیب گزشتہ 15 ماہ سے اس کی تحقیقات کر رہا ہے ۔جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا کہ نیب نے ابھی تک ریفرنس بھی دائر نہیں کیا۔ وکیل اشتر اوصاف نے کہا کہ ریفرنس دائر ہو گیا ہے اور چارج بھی فریم ہو گیا ہے ، اس معاملے میں کچھ الزامات پر سیٹلمنٹ بھی ہو چکی ہے ۔جسٹس مقبول باقر نے نیب کو ہدایت کی کہ ایک ہفتے میں تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں۔سپریم کورٹ نے نیب کو مزید ہدایت بھی دیں کہ ایک ہفتے میں تحقیقاتی رپورٹ اور سمری جمع کرائی جائے ، تمام متعلقہ دستاویزات سمری کے ساتھ لگائیں، رپورٹ درخواست گزار کے وکیل کو تین دن پہلے دیں۔عدالتِ عظمی نے خواجہ برادران کی درخواستِ ضمانت کی سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کر دی۔