ادویات،گھی ،تیل،دالیں ،سبزیاں مہنگی، بجلی کے بڑے صارفین پر سرچارج عائد
شیئر کریں
ملک میں مہنگائی شرح میں اضافے کارجحان جاری ہے ،جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) نے پیراسیٹامول ادویات مہنگی اور بجلی کے بڑی صارفین پر سرچارج عائد کردیا۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا ، ای سی سی اعلامیے کے مطابق پیراسیٹامول کی 500 ملی گرام(ایم جی) گولی کی قیمت 2.6 روپے اور پیراسیٹامول ایکسٹرا 500 ایم جی ٹیبلٹ کی قیمت 3.3 روپے مقرر کی گئی ہے جب کہ مذکورہ ادویات کی قیمتیں بھارت سمیت دیگر پڑوسی ممالک کی نسبت کم ترین ہیں۔ جبکہ 20 ادویات کی قیمتوں میں کمی کی بھی منظوری دی گئی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ای سی سی نے بجلی کے بڑے صارفین سے 76 ارب روپے وصول کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا، بجلی کے بڑے صارفین پر ایک روپیہ فی یونٹ سرچارج عائد ہوگا ۔ سرچارج 300 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین پر لاگو ہو گا، فنانس سرچارج کے ذریعے بجلی صارفین سے 76 ارب روپے وصول کیے جائیں گے۔دوسری جانب ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان مسلسل جاری ہے، حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.17 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں اضافہ 34.83 فیصد تک پہنچ گیا۔وفاقی ادارہ شماریات کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق 9 فروری کو ختم ہونے والے حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں 29 اشیائے ضروریہ مہنگی، پانچ سستی ہوئیں اور 17 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 9 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران آلو، گڑ، لہسن، ویجی ٹیبل گھی، دال ماش، دال چنا، دال مسور اور کھلا تازہ دودھ، دہی، سادہ روٹی، سرسوں کا تیل، آگ جلانے والی لکڑی، ماچس، نمک، ایل پی جی اور چاول سمیت مجموعی طور پر 29 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور پیاز، ٹماٹر، چینی، انڈے اور آٹے پر مشتمل پانچ اشیا سستی ہوئی ہیں جب کہ 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔رپورٹ کے مطابق ہفتہ وا ر بنیادوں پر گزشتہ ہفتے کے دوران چکن 6.94 فیصد، آلو 7.15 فیصد، ویجی ٹیبل گھی 2.71 فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول 3.80فیصد، کوکنگ آئل 2.60 فیصد، دال ماش2.42، لہسن 2.20 فیصد، دال مونگ2.20 فیصد، ایل پی جی3.06 فیصد اور سگریٹ 2.25 فیصد مہنگی ہوئی ہے۔ اسی طرح پیاز 9.83 فیصد، ٹماٹر 5.40 فیصد، انڈے 3.40 فیصد، آٹا 2.71 فیصد اور چینی 0.31 فیصد سستی ہوئیحساس قیمتوں کے اعشاریہ (ایس پی آئی)کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح 34.83 فیصد رہی ہے۔گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں 31.56 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 32.55 فیصد، 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے