زلزلے کا خوف، کراچی میں بلند و بالا عمارات میں فلیٹوں کی خریداری میں حیران کن کمی
شیئر کریں
(رپورٹ جوہر مجید شاہ )ترکی و شام میں تباہ کن زلزلے و ہولناک تباہی کے بعد شہر بھر میں ” ہاائی رائز فلیٹ نما عمارتوں ” کی بکنگ خرید و فروخت ” میں حیران کن کمی جبکہ قیمتوں میں بھی ٹہراؤ آگیا دوسری طرف ہوشرباء و تاریخ ساز مہنگائی نے شہر بھر کی تعمیراتی صنعت کو بھی ایسا جھٹکا دیا کہ جیسے پوری صنعت کو ہی منجمدکردیا گیا ہو ادھر تعمیراتی صنعت کے بادشاہ و بازیگر وں ( ABAD آباد ) نے بھی ڈالر کی بلند و اونچی پرواز اور ہوشرباء مہنگائی کے باعث ” لوہے / IRON ) کی خریدوفروخت کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا دوسری طرف ترکی اور شام میں تباہ کن زلزلے کے قیامت خیز مناظر و قیامت صغریٰ نے شہریوں کے ہوش اڑ دئے ادھر زرائع بتاتے ہیں کہ شہر بھر میں ” بناء لائسنس اور غیر مستند بلڈر ٹھکیدار مافیا اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے پٹہ مافیا اشتراک ” کے باعث ہونے والی غیرقانونی تعمیرات کیساتھ ناقص میٹریل کا بھرپور استعمال شہریوں کی جان و مال کیلے ” ایٹم بم ” قرار دیا جارہا ہئے شہریوں کا کہنا ہے کہ 7 اعشاریہ 9 کے زلزلے نے بہترین جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ پختہ تعمیرات کے پرخچے اڑا دئے جبکہ ادھر تو مافیا مادر پدر آزاد نئے اور پرانے اسٹریکچر پر ناقص میٹریل کا استعمال شہر اور شہریوں کو کس حال کو پہنچائے گا اسکا تصور بھی محال ہے اس قدر تباہی کے بعد بھی ” حکومت اور محکمے ” خواب خرگوش و مجرمانہ غفلت کا شکار ہیں اسے ملک و عوام دشمنی ہی کہا جاسکتا ہئے ادھر ایک رپورٹ میں کہا جارہا ہئے کہ شہر بھر کے تمام فلیٹس اور ھائی رائز بلڈنگ جو زیر تعمیر ہیں انکی بکنگ اور خریداری کا عمل جیسے ساکت ہوگیا ہئے بلکہ زرائع نے دعویٰ کیا ہئے کہ کئی ھائی رائز بلڈنگ و فلیٹس میں بکنگ شدہ فلیٹس بھی ” کینسل ” کروا لئے جبکہ کئی شہریوں نے ” کینسلیشن / منسوخی ” کیلے بڑی تعداد میں درخواستیں بلڈرز کے دفاتر میں جمع کروادی ہیں جبکہ شہریوں نے اپنے خدشات اور تحفظات کا بھی اظہار کرتے ہوئے نہ صرف ” سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس ” بلکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے بھی مطالبہ کیا ہئے کہ ترکی اور شام کے تباہ کن زلزلے کے بعد ہوش کے ناخن لے اور شہر بھر میں حفاظتی اقدامات بروئے کار لاتے ہوئے ” نیشنل ڈیزاسسٹر مینجمنٹ بورڈ کو فوری طور پر متحرک کیا جائے شہر بھر میں موجود ” خطرناک عمارتوں کے علاؤہ غیرقانونی تعمیرات اور ناقص میٹریل کا استعمال فوری طور پر روکا اور بند کرنے کیساتھ ملوث عناصر سرپرستوں اور سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے جبکہ شہریوں کو بھی کسی بھی خدانخواستہ آفت مصیبت ایمرجنسی کی صورت میں کس طرح نبردآزما ہونا اس سے متعلق مہم بھی چلائی جائے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ کمشنر کراچی ایڈمنسٹریٹر کراچی سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔