میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
13 سال گزر گئے،محکمہ تعلیم سندھ 450پرائمری اسکولوں کواپ گریڈ کرنے میں ناکام

13 سال گزر گئے،محکمہ تعلیم سندھ 450پرائمری اسکولوں کواپ گریڈ کرنے میں ناکام

ویب ڈیسک
بدھ, ۱۰ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ تعلیم سندھ13 سال گذرنے کے باوجود450پرائمری اسکولوں کو مڈل اسکول میں اپگریڈ کرنے میں ناکام ہوگیا ہے، سینکڑوں اسکیموں کو سال 2023ء میں مکمل کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق محکمہ تعلیم کی پرائمری اسکولوں کو مڈل اسکول میں اپگریڈ کرنے کی پہلی اسکیم جنوری 2008 میں منظور کی گئی اس منصوبے کے تحت 2 ارب روپے سے زائد کی لاگت سے 460 پرائمری اسکولوں کو مڈل اسکول میں اپگریڈ کرنا تھا، اسکیم پر ایک روپیہ خرچ کیا گیا ہے، رواں برس منصوبے کے لئے 30 کروڑ روپے مختص کیئے گئے ہیں جبکہ 75 فیصد کام مکمل ہوا ہے اور ابھی بھی اسکیم کو 2023 میں مکمل کرنے کی نوید سنائی گئی ہے۔محکمہ تعلیم کی ایک اور اسکیم ناکامی سے دوچار ہے، یہ منصوبہ جھونپڑی والے اسکولوں کو 2 کمروں کی عمارتیں تعمیر کرنا تھی، پرائمری اسکولوں کے لئے 2 کمرے بنانے کی اسکیم بھی جنوری 2008 میں منظور ہوئی اور اعلیٰ افسران نے منصوبے کے لئے 80 کروڑ روپے منظور کروائے لیکن محکمہ تعلیم کے شعبہ ورکس اینڈ سروسز سے 12سال میں 2 کمروں کے اسکول نہ بن سکے جس کی وجھ سے 450 اسکولوں میں سینکڑوں بچے آج بھی درخت اور جھونپڑی کے سائے میں تعلیم حاصل کرتے ہیں، محکمہ تعلیم کو 2کمرے کے اسکول تعمیر کرنے کے لئے مزید 2 سال کا وقت درکار ہے۔سندھ میں مڈل اسکول کے طلبہ کے لئے کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنا اور کمپیوٹر استعمال کرنا ابھی تک ایک خواب ہے، حکومت سندھ نے 230 مڈل اسکولوں کے بچوں کو کمپیوٹر کی تعلیم دینے کے لئے جنوری 2008 کو 52کروڑ کی اسکیم منظور کروائی، محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران مارکیٹ سے کمپیوٹر خرید کرکے اسکولوں کو فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں اور 12سال گذرگئے لیکن اسکیم پر ابھی تک صرف 38 فیصد کام ہوا ہے، محکمہ تعلیم کا دعویٰ ہے کہ 12 سال میں 38 فیصد کام مکمل ہوا ہے لیکن رواں برس اسکیم پر 75 فیصد کام کرلیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کے شعبہ ورکس اینڈ سروسز کے اعلیٰ افسران اسکولوں کی ترقیاتی اسکیموں کو مکمل کرنا ہی نہیں چاہتے، ترقیاتی اسکیموں پر کام جاری رہنے سے اعلیٰ افسران کی جیب گرم ہی رہے گی اس لئے محکمہ تعلیم کی کالی بھیڑیں اسکولوں کے منصوبوں میں دانستہ طور پر تاخیر کرتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں