میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیپلزپارٹی جعلسازی سے حیدر آباد میں اپنا میئر لاناچاہتی ہے‘وسیم اختر

پیپلزپارٹی جعلسازی سے حیدر آباد میں اپنا میئر لاناچاہتی ہے‘وسیم اختر

ویب ڈیسک
منگل, ۱۰ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

غیر منصفانہ حلقہ بندیاں، ایم کیو ایم پاکستان کی پریس کلب حیدرآباد کے سامنے احتجاجی ریلی، صوبائی حکومت نے اپنی مرضی سے حلقہ بندیاں کیں، پیپلزپارٹی جعلسازی سے میئر لانے کی کوشش کر رہی ہے، ڈپٹی کنوینر وسیم اختر،حیدرآباد پریس کلب کے سامنے غیر منصفانہ حلقہ بندیوں کی خلاف نکالی جانے والی ایک بڑیلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر اور سابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ اگر وہ 7ووٹ نہ ڈالتے تو آج پی ڈی ایم کی حکومت برسراقتدار نہیں آتی، انہوں نے شہریوں کے مسائل کے حل کیلئے ان کا ساتھ دیا اور اس کیلئے باقاعدہ ایک معاہدہ کیا گیا تھا جس پر مولانا فضل الرحمن سمیت پی ڈی ایم کی قیادت نے دستخط کئے تھے۔ اگر اس معاہدے پر عمل نہ ہوا تو ایسا نہ ہو کہ جس طرح عمران خان کو انہوں نے فارغ کیا تم بھی فارغ ہو جاؤ، وسیم اختر نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اپنی مرضی کی حلقہ بندیاں کیں، دیہی علاقوں کی یوسیز کو شہری علاقوں میں ڈال دیا گیا اور شہری علاقوں کی یوسیز کو دیہی علاقوں میں ڈالا گیا تا کہ وہ میئر لے کر آسکیں، پیپلزپارٹی والے جعلسازی کے ذریعے میئر لانا چاہتے ہیں، کراچی اور حیدرآباد کے عوام کے ٹیکسوں سے سندھ اور ملک چلتا ہے۔ وزیراعلیٰ ، وزیر خزانہ اور دیگر وزراء ایم کیوایم کی وجہ سے بنتے ہیں ، وہ چاہتے ہیں کہ ان کے مسائل حل ہوں، حیدرآباد اور کراچی میں نہ سڑکیں ہیں، نہ ٹرانسپورٹ ہے ، پیپلزپارٹی کو یہ پتہ ہے کہ اگر منصفانہ الیکشن ہوئے تو حیدرآباد اور کراچی کے عوام کبھی پیپلزپارٹی کو ووٹ نہیں ڈالی گے۔ پیپلزپارٹی 14 سال سے صوبے پر مسلط ہے ، انہیں 1200ارب روپے ملتے ہیں ، پہلے انہوں نے لاڑکانہ کو تباہ کیا ، اب کراچی اور حیدرآباد کو بھی لاڑکانہ بنانا چاہتے ہیں۔ جعلسازی کرکے اپنا میئر لانے کی کوشش کررہے ہیں، پہلے بلدیاتی اداروں کے حوالے سے سپریم کورٹ گئے جس نے فیصلہ دیا تو اس پر آج تک عملدرآمد نہیں ہوا ہے۔ ان کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے ، ایک مسئلہ بھی حل نہیں کیا گیا ہے۔ ان کی سیٹیں کم کی گئیں ،پہلے عمران خان کے سامنے اپنے مسائل رکھے وہ ساڑھے تین سال تک وعدے کرتے رہے انہوں نے کچھ نہیں دیا، پھر ہم نے پی ڈی ایم کے ساتھ معاہدہ کیا ، انہوں نے اپوزیشن کو سہارا دیا اس وقت آصف علی زرداری نے کہا کہ میں نہیں چاہتا میرے بعد بلاول اور آپ کی لڑائیاں ہوں جس کے بعد ان کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ قائم کی۔ ایم کیوایم نے اسمبلیوں میں متوسط طبقے کے لوگوں کو بھیجا جہاں جاگیردار ہوتے ہیں ، ان جاگیرداروں نے ایم کیوایم کو برداشت نہیں کیا ، وہ الیکشن سے نہیں بھاگ رہے، ہم مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔اس موقع پر زونل انچارج ظفرصدیقی، اراکین قومی اسمبلی صلاح الدین، صابر قائم خانی، اراکین صوبائی اسمبلی راشد خلجی ، ندیم صدیقی، سہیل مشہدی نے بھی خطاب کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں