کے ایم سی پراپرٹیز، جعلی لیزکے کاغذات پر قبضہ مافیا کے ہاتھوں میںچلی گئیں
شیئر کریں
کے ایم سی کی مختلف مارکیٹوں اور جگہوں پر قبضہ مافیا 50 سالہ پرانی جعلی لیز کے کاغذات بنا کر قیمتی جگہوں حتی کہ مارکیٹوں اسکولوں تک پر قبضہ کررہے ہیں جس کی واضح مثال 60 سال قبل بنائی گئی مدینہ فرنیچر مارکیٹ مکی مسجد ہے۔جس کے 1971 کی جعلی لیز بناکر ایک خرم نامی بلڈر قبضہ کررہا تھا جسے مارکیٹ کے دکانداروں نے عدالت میں چیلینج کررکھا تھا۔ اب عدالت سے کیس واپس لینے پر کے ایم سی کا محکمہ اسٹیٹ بھی جاگ کیا اور 5 روز قبل مارکیٹ کی 55 دکانیں سیل کرکے دو سے ڈھائی برس کا کرایہ طلب کرلیا جس سے ان فرنیچر کے دکانداروں کا شادی سیزن خراب ہوگیا۔ سجن یونین کے صدر سید ذوالفقارشاہ نے مدینہ مارکیٹ کے دکانداروں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انکے روزگار کو شروع کرنے اور جاری رکھنے کے لیے ہر ممکنہ کوششیں کی جائیں گی۔ دکاندار کے ایم سی کو اپنے کاغذات بمعہ جمع شدہ چالانوں سے ویریفائی کروائیں۔ ان دکانوں کی سیل کھلوادی جائے گی۔