دعا منگی کیس میں اہم پیشرفت،2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا
شیئر کریں
دعا منگی اغوا کیس میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی ہے ، تفتیشی اداروں نے 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ذرایع کا کہنا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں سے دو مشتبہ افراد کو تفتیشی اداروں نے حراست میں لیا ہے ، جنھیں تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔اغوا کاروں کا پولیس پر حملے کا بھی انکشاف ہوا ہے ، ہائی ٹیک اغوا کاروں نے تین دن پہلے تھانہ عزیز بھٹی کی حدود میں پولیس اہل کاروں پر فائرنگ کی تھی، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عزیز بھٹی واقعہ اور ڈیفنس میں حارث پر حملے میں ایک ہی پستول استعمال ہوا۔تاوان کی وصولی کے لیے دعا منگی کو اغوا کرنے کے کیس میں یہ ایک نیا موڑ ہے ، عزیز بھٹی اور ڈیفنس میں استعمال ہونے والی گولیوں کے خول میچ کر گئے ہیں، اور اب دو مشتبہ افراد بھی حراست میں لے لیے گئے ہیں، تاہم اغوا کے بعد دعا منگی کو کہاں رکھا گیا، تاوان کے لیے کتنی رقم ادا کی گئی، یہ سوال ابھی تک جواب طلب ہیں۔ذرائع کے مطابق تاوان کی رقم ساؤتھ زون میں مسجد کے قریب ادا کی گئی تھی، اہل خانہ نے پولیس سمیت کسی ادارے کو اعتماد میں نہیں لیا۔خیال رہے کہ دعا منگی کو 30 نومبر کو کراچی کے علاقے ڈیفینس خیابان بخاری سے نامعلوم اغوا کاروں نے اٹھایا تھا، جب کہ اس کے ساتھ موجود دوست حارث کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔