سندھ بلڈنگ ،ناظم آباد میں کمزور بنیادوں پر خطرناک عمارتیں تعمیر
شیئر کریں
غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کے لیے بنائے جانے والے ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا وجود عوام کے لیے بے فیض ثابت ہوتا دکھائی دیتا ہے ۔ملکی خزانے سے تنخواہیں اور مراعات لینے والے بلڈنگ افسران اپنے فرائض سے غافل دکھائی دیتے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ شہر بھر میں جاری غیر قانونی تعمیرات میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول میں قائم ڈیمالشن اسکواڈ بھی ڈائریکٹر ڈیمالشن سجاد خان کی نگرانی میں نمائشی انہدامی کارروائی کی آڑ میں یومیہ کروڑوں روپے بٹورنے میں مصروف عمل ہے۔ جرأت سروے کے مطابق ناظم آباد نمبر 3میں بھی بلڈنگ افسران ڈپٹی ذیشان مرتضی اے ڈی محمد امین، بلڈنگ انسپکٹر اطہر جاکھرو بھی اپنے فرائض سے غافل دکھائی دیتے ہیں جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بیٹر مافیا نے بلاکF کے پلاٹ نمبر 16/7 اور بلاک H کے پلاٹ نمبر 8/6 پر بالائی منزلوں کی تعمیرات شروع کروا دی ہیں۔