سندھ پبلک سروس کمیشن ،عمارت کی مرمت میں کروڑوں کا خُردبرد
شیئر کریں
(رپورٹ؛ :شاہنواز خاصخیلی) پرووانشل بلڈنگ حیدرآباد، سندھ پبلک سروس کمیشن کی عمارت کی مرمت میں کروڑوں روپے کے خرد برد کا انکشاف، چار اکتوبر کو ٹینڈر کھلنے تھے ، ایگزیکٹو انجینئر جاوید کلہوڑو نے ٹینڈر اوپننگ ملتوی کردی، پرانے ٹھیکیدار کے ورک آرڈر ریوائز کرکے ساڑھے تین کروڑ روپے بھی جاری کردیے۔ کمیشن کی عمارت تین سال میں تیس کروڑ سے زائد رقم کھا گئی، تفصیلات کے مطابق محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے پرووانشل بلڈنگ حیدرآباد میں ایگزیکٹو انجینئر کی جانب سے چہیتے ٹھیکیدار کو نوازنے کیلئے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑانے کا انکشاف ہوا ہے ، اطلاعات کے مطابق 12 ستمبر کو اشتہار جاری کرکے مختلف محکموں میں ایم اینڈ ڈی آر کے کاموں کیلئے کاغذات طلب کئے گئے جس میں سندھ پبلک سروس کمیشن حیدرآباد کی پرانی عمارت کا مرمت کا ساڑھے سات کروڑ روپے کام شامل تھا، مذکورہ کام کا ٹینڈر کھلنے کی تاریخ چار اکتوبر رکھی گئی تاہم ایگزیکٹو انجینئر جاوید کلہوڑو نے چیف انجینئر اور سپرنٹنڈنٹ انجینئر کے احکامات کو
بائی پاس کرکے ٹینڈر نیلامی منسوخ کردی اور پچھلے سال جس ٹھیکیدار کے پاس کام تھا اس کے ورک آرڈر کو ریوائز کرکے کام اس کے حوالے
کردیا اور ساڑھے تین کروڑ روپے کی رقم بھی جاری کردی۔ ذرائع کے مطابق سندھ پبلک سروس کمیشن کی پرانی عمارت کی مرمت کا کام گزشتہ تین سال سے ایک ہی ٹھیکیدار کے پاس ہے اور کمیشن چیئرمین کا اسے مکمل آشیرباد حاصل ہے ، حیرت انگیز طور پر کمیشن کی نئی عمارت تو ابھی تک تعمیر نہیں ہو سکی ہے لیکن پرانی عمارت مرمت کی مد میں تین سال کے اندر تیس کروڑ روپے کی زائد رقم کھا چکی ہے۔