میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ لیبر کے ماتحت مزدوروں کا ادارہ سیسی کی کارکردگی صفر

محکمہ لیبر کے ماتحت مزدوروں کا ادارہ سیسی کی کارکردگی صفر

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

محکمہ لیبر کے ماتحت مزدوروں کا ادارہ سیسی کی کارکردگی صفر۔ 10 سال کے دوران رجسٹرڈ 7 لاکھ مزدوروں کی تعداد میں ایک بھی مزدور کا اضافہ نہ ہو سکا۔ آڈٹ اور چیکنگ آف ریکارڈ کے نام پر صنعتون کے مالکان کو ہراساں کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ورکرز ایسوسی ایشن نے آڈٹ اور چیکنگ آف رکارڈ سسٹم ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق سندھ انڈسٹریل ورکرز ایسوسی ایشن نے نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر سے مطالبہ کیا ہے ای او بی آئی کی طرح سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن میں بھی سالانہ آڈٹ، چیکنگ آف ریکارڈ پر مکمل پابندی لگائی جائے۔ سندھ سوشل سیکورٹی کے ڈائریکٹوریٹ اور ویجلنس اینڈ سروے سیل گزشتہ کئی دہائیوں سے فیکٹریوں و کمرشل اداروں کا آڈٹ کررہے ہیں لیکن اس عمل سے ورکرز کی رجسٹریشن میں کوئی فائدہ دیکھنے میں نہیں آیا، آج سے 10 سال پہلے بھی سیسی میں رجسٹرڈ محنت کشوں کی تعداد 7 سال لاکھ تھی اور آج بھی7 لاکھ ہی ہے۔ البتہ اس دوران سیسی میں رجسٹرڈ صنعتی اداروں میں بہت بڑے پیمانہ پر کمی واقع ہوئی ہے۔ آڈٹ اور چیکنگ آف ریکارڈ کے نام پر نا صرف مالکان کو ہراساں کیا جاتا ہے بلکہ تمام تحفظ یافتہ محنت کشوں کی رجسٹریشن جمع کروانے والے آجران کو بلخصوص زیادہ پریشان کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ ان کے لیے چائے پانی دینا بہت مشکل ہوتا۔ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ میں سالانہ آڈٹ کا سلسلہ بند ہونے کے بعد کنٹری بیوشن میں قابل ذکر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ لہذا سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن میں بھی تجرباتی طور پر ویجلنس اینڈ سروے سیل اور ڈائریکٹوریٹ کے آڈٹ کرنے پر دو سال کے لیے عارضی پاپندی عائد کی جائے۔ اس حوالے سے سندھ بھر کی تمام انڈسٹریل ایسوسی ایشن اور ایمپلائر فیڈریشن سے بھی باقاعدہ رابطہ کیا گیا ہے تا کہ ایک مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا جاسکے۔ اس حوالے سے سندھ انڈسٹریل ورکرز ایسوسی ایشن نے نگراں وزیر اعلی سندھ، سیکرٹری محنت، کمشنر سیسی سمیت تمام آجران کی ایسوسی ایشنز اور فیڈریشنز کو خط ارسال کردیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں