میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کچے میں واقع عارف بلڈرز کی اسکیموں کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی

کچے میں واقع عارف بلڈرز کی اسکیموں کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

دریائے سندھ کے کچے میں واقع عارف بلڈرز کی اسکیموں سمیت دیگر اسکیموں کے خلاف کارروائی نہ ہو سکے، 5 جولائی کو ایگزیکٹو انجنیئر پھلیلی کئنال نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو لیٹر لکھا، المدینہ، ال رحیم سٹی، کوہسار گرین ٹاور، غوثیہ ٹاؤن، کوہسار ہیوین، کوہسار گرین ٹاؤن اور صاحبان ہاؤسنگ اسکیموں کے خلاف کارروائی 12 سے 22 جولائی تک تاریخ مقرر کی گئی، نہ ناجائز قبضے ختم کئے جا سکے نہ ہی لینڈ گریبرز کے خلاف کارروائی ہو سکی، تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ کے کچے میں محکمہ آبپاشی کی زمینوں (فلڈ زون) پر قائم عارف بلڈرز کی اسکیموں سمیت دیگر غیرقانونی ہائوسنگ اسکیموں کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی ہے، سابق کمشنر اور محکمہ آبپاشی نے دریائے سندھ کے فلڈ زون میں واقع ہاؤسنگ اسکیموں کو غیرقانونی قرار دیا جس کے بعد ادارہ ترقیات کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ نے 13 اپریل 2023ع کو لیٹر نمبر 456 نکال کر فلڈ زون میں واقع المدینہ سٹی، ال رحیم سٹی، کوہسار گرین ٹاور (فلیٹس اینڈ شاپس)، غوثیہ ٹاؤن (شاہ لطیف ریزڈنسی)، کوہسار ہیوین،کوہسار گرین سٹی اور صاحبان ہاؤسنگ اسکیموں کی این او سیز رد کردی تھیں، 5 جولائی کو ایگزیکٹو انجنیئر پھلیلی کئنال ڈویڑن نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو لیٹر لکھا، لیٹر نمبر 5859 میں ضلع انتظامیہ سے دیھ گدو بندر اور دیھ ملاح تحصیل لطیف آباد میں واقع مذکورہ اسکیموں کے خلاف 12 جولائی سے 22 جولائی تک کارروائی کیلئے مدد طلب کی گئی تھی، کارروائی کے تحت ناجائز تجاوزات گرا کرکے زمین کو واہ گزار کرانا تھا لیکن ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود مذکورہ اسکیموں کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی ہے نہ ہی لینڈ گریبرز کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے، دریائے سندھ کے فلڈ زون کے سینکڑوں ایکڑ زمین پر عارف بلڈرز کا غیرقانونی قبضہ ہے جس پر وہ مختلف نامون سے ہاؤسنگ اسکیمیں چلا کر رہا اربوں روپے لوٹنے میں مصروف ہے جبکہ ڈویڑن و ضلع انتظامیہ عارف بلڈر کے مالک عارف میمن کے آگے بے بس ہے، قواعد و ضوابط کے مطابق فلڈ زون ایریا میں زمین پر صرف کاشت ہو سکتی اس پر کسے بھی قسم کی تعمیرات نہیں ہو سکتی ہے لیکن حیدرآباد کے بدنام زمانہ بلڈر عارف بلڈر نے اپنے منظم مافیا کے مدد سے فلڈ زون کی سینکڑوں ایکڑ زمین پر قبضہ کرکے پانی کی قدرتی راستوں میں رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں جس کے باعث سیلاب کی صورت میں انسانی آبادی کو بڑے نقصان پہنچ سکتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں