حکومت ، ٹی ٹی پی معاہدہ ، قومی سلامتی کمیٹی کوفوج کی بریفننگ، وزیراعظم کی عدم شرکت پراراکین برہم
شیئر کریں
پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میںوفاقی وزراء اپوزیشن جماعتوں کے رہنماء اور اعلیٰ عسکری قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی سمیت عسکری حکام نے بریفنگ دی۔اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں اعلی عسکری حکام نے ملک کی سیاسی و پارلیمانی قیادت، اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ، صوبائی و آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی قیادت کو اہم خارجہ امور، داخلی سلامتی، اندرونی و بیرونی چیلنجز، خطے میں وقوع پذیر ہونے والی تبدیلیوں خصوصا تنازع کشمیر اور افغانستان کی صورتحال پر جامع بریفنگ دی۔ ۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان برادر افغان عوام کی حمایت اور تائید جاری رکھے گا۔ پاکستان افغانستان میں امن کیلئے اپنا کردارادا کرتا رہے گا۔پارلیمانی کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان نے افغان امن عمل میں پرخلوص طور پر مثبت اور ذمہ دارانہ کردار ادا کیا، پاکستان اس امر پر یقین رکھتا ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام خطے میں امن اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کی بھرپور کوشش ہے کہ موجودہ حالات کسی اور انسانی و معاشی بحران کو جنم نہ دیں جو افعان عوام کی مشکلات میں اصافے کا باعث ہوں اور اس سلسلے میں پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔اراکین اسمبلی اور دیگر قائدین کو بریفنگ میں اس امید کا بھی اظہار کیا گیا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی اور ساتھ پاک-افغان سرحد پر بارڈر کنٹرول کے نظام کے بارے میں بھی بتایا گیا۔اعلامیے کے مطابق سیاسی و پارلیمانی قیادت نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا اور افغانستان میں امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔اس حوالے سے کہا گیا کہ ان کی رائے میں ایسے اجلاس نہ صرف اہم قومی امور پر قومی اتفاق رائے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ مختلف قومی موضوعات پر ہم آہنگی کو تقویت دینے کا بھی باعث بنتے ہیں۔۔ اجلاس میں پارلیمان کے خدشات کے حوالے سے سوالوں کے جوابات دئیے گئے ۔ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور سید یوسف رضا گیلانی، شاہ محمود قریشی سمیت دیگر وفاقی وزرا اور حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ نے شرکت کی۔پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرا ئے ، وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر، اور وزیر اعلی گلگت بلتستان نے خصوصی دعوت پر شرکت کی۔اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار سمیت دیگر اعلی عسکری حکام بھی موجود تھے۔اس سے قبل پارلیمنٹ ہاس میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا بند کمرہ اجلاس شروع ہوا تو میڈیا کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔میڈیا پر پابندی کے حوالے سے حکام کا کہنا تھا کہ میڈیا پر سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے پابندی عائد کی گئی ہے اور پارلیمنٹ کی عمارت کے اندر میڈیا کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی اور میڈیا گیٹ نمبر ایک تک محدود رہے گا۔واضح رہے کہ پی سی این ایس کا یہ تیسرا اجلاس ہے، اس سے قبل ستمبر میں آخری اجلاس میں افغانستان میں رونما ہونے والی سیاسی پیش رفت کے تناظر میں علاقائی سلامتی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کے لیے ہوا تھا۔