ججز پر تنقید ،شرم آنی چاہئے، نواز شریف کے عمل سے ملک میں انتشار پھیلنے کا خطرہ ہے، عمران خان
شیئر کریں
اسلام آباد/ چترال(مانیٹرنگ ڈیسک/ ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ کے ججز کی تنقید پر شرم آنی چاہیے، نواز شریف کا یہ عمل اداروں کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ بدھ کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں عمران خان نے نوا زشریف کی طرف سے سپریم کورٹ کے ججز پر تنقید کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اسی لیے ججز پر حملہ کررہے ہیں، کیونکہ انہوں نے نواز شریف کی کرپشن اور لوٹی ہوئی دولت کو بے نقاب کیا ہے، نواز شریف لوٹی ہوئی دولت عوام سے چھپانے کے لیے یہ سب کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے اس عمل سے ادارے تباہ ہورہے ہیں، جبکہ ملک میں انتشار پھیلنے کا بھی خطرہ ہے۔ دریں اثناء تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پوری قوم عدلیہ کو مبارکباد پیش کرتی ہے انہوں نے پہلی بار کسی طاقتور کا احتساب کیا، نواز شریف کو ملک نہیں بلکہ اپنی دولت پیاری ہے اس لیے عدلیہ کیخلاف سخت زبان استعمال کررہا ہے، تحریک انصاف انتخابات جیت کر وفاق میں آکر ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرے گی، شاہد خاقان عباسی نے لیگی ایم این ایز کو 94ارب روپے حلقوں کے ترقی کے لیے دیے تاکہ وہ اگلا الیکشن جیت کر دوبارہ سے کرپشن کرسکیں۔ ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چترال میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ ن کے ایم این ایز کو حلقوں کی ترقی کے لیے 94ارب روپے کا خطیر فنڈز دیا ہے تاکہ وہ الیکشن جیت کر دوبارہ ایوانوں میں آئیں اور کرپشن کریں عوام کا پیسہ الیکشن جیتنے کے لیے لگایا جارہا ہے، حالانکہ پورے کے پی کا بجٹ سو ارب روپے ہے، لیکن یہ کرپشن کی بنیاد 1985میں ضیاء الحق نے رکھی تھی جس کی وجہ سے آج کنٹریکٹرز اور دوسرے بزنس مین سیاست میں آکر کرپشن کرتے ہیں، حالانکہ ایم این ایز اور ایم پی ایز کا کام ایوانوں میں بیٹھ کر قانون سازی کرنا ہوتا ہے، لیکن وہ اسمبلیوں میں اس لیے آتے ہیں کہ اپنی جیبیں بھر سکیں جس کی وجہ سے ایوان خالی پڑے ہوتے ہیں اور ملک میں کوئی قانون سازی بھی نہیں ہوتی، عمران خان نے کہا کہ حکومت کا کام لوگوں کی زندگیاں آسان کرنا ہوتا ہے جب اللہ کسی کو گورننس دیتا ہے تو اس کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ غریب طبقے کو غربت سے نکالے اور ایسی سوچ جب لیڈر کو لے کر آتا ہے تو اس کے لیے سیاست عبادت بن جاتی ہے، لیکن جب لیڈر دوسرے مقاصد کے لیے سیاست میں آتے ہیں تو پھر مظلوم شکل بن کر کہتے ہیں مجھے کیوں نکال،ا عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف الیکشن جیت کر جب وفاق میں آئے گی تو ڈویلپمنٹ کے نام پر ایم این ایز اور ایم پی ایز کو کوئی فنڈز نہیں دے گی اور اگر کوئی ڈویلپمنٹ فنڈز کی وجہ سے تحریک انصاف میں شامل ہونے جارہا ہے تو اس کو میں ابھی سے تحریک انصاف میں آنے سے انکارکرتا ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف اقتدار میں آکر ملک میں تعلیمی نظام کی ایمرجنسی نافذ کرے گی حضرت محمد نے بھی تعلیم پر زور دیا تھا جس کی وجہ سے مسلمانوں نے ترقی کی تھی سارے برصغیر میں سب سے کم تعلیم پاکستان میں ہے چھوٹا سا سنگاپور پچاس سال پہلے پاکستان سے کئی گنا پیچھے تھا، مگر آج وہ سنگاپور کہاں سے کہاں پہنچ گیا، تحریک انصاف پہلی پارٹی ہے جس نے ماحولیات کو شفاف کرنے کے لیے درخت لگائے ہم سب پہلے 200ارب روپے کے جنگلات کاٹے گئے چترال میں اگر درخت نہ لگائے تو گلشیئر پگھل جائیںگے، پورے پنجاب میں اسموگ آیا ہوا ہے جس سے لوگ اور بچے بیمار ہورہے ہیں، گلوبل وارمنگ کو روکنے کے لیے بھی پی ٹی آئی درخت لگانے کی ایمرجنسی لگائے گی، بجلی کمیشن بنانے کے لیے پہلے فرنس آئل اور اب کوئلے کے پلانٹ لگائے جارہے ہیں، حالانکہ پوری دنیا کو صاف رکھنے کے لیے کوئلے کے پلانٹ ختم کیے گئے، ہم اقتدار میں آکر پوری قوم کو صفائی مہم پر لگائیں گے۔