کامران خان ٹیسوری پراسرار طور پر گورنر سندھ تعینات، سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان
شیئر کریں
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما کامران خان ٹیسوری سندھ کے اچانک گورنر تعینات کر دیے گئے۔ گورنر سندھ کے طور پرعمران اسماعیل کے استعفے کے بعد سے یہ منصب خالی تھا۔ ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کی حکومت سے اپنی حمایت واپس لینے کے بعد مرکز میں پی ڈی جماعتوں کو حمایت دینے کے لیے گورنر سندھ کا منصب بھی طلب کیا تھا۔ اور اس کے لیے ایم کیو ایم کی سینئر ترین خاتون رہنما نسرین جلیل کا نام دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ نسرین جلیل کا نام باقاعدہ طور پر مرکزی حکومت کے حوالے کیا گیا تھا۔ جس پر بعض حلقوں سے اعتراضات آئے تھے۔ اس عرصے میں کامران ٹیسوری کی ایم کیوایم میں پراسرار شمولیت ہوئی۔ ایم کیوایم کے حلقوں نے کامران ٹیسوری کی شمولیت کا کبھی دفاع نہیں کیا گیا۔ بلکہ کامران ٹیسوری کی ایم کیوایم میں شمولیت کو "اوپر کا دباؤ” باور کرایا۔ اب اچانک 12 ربیع الاول کو ایم کیوایم کی رہنما نسرین جلیل کی جگہ کامران ٹیسوری کو گورنر سندھ تعینات کردیا گیا۔ واضح رہے کہ کامران ٹیسوری کو گورنر سندھ بنائے جانے پر سندھ بھر میں سوشل میڈیا پر تنقید کا ایک طوفان اُمڈ آیا ہے۔ دوسری طرف صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے محمد کامران خان ٹیسوری کی بطور گورنر سندھ تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔صدرِ مملکت نے یہ منظوری آئین کے آرٹیکل 101 ایک کے تحت دی۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل کی جانب سے گورنر سندھ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد سے یہ عہدہ خالی تھا۔
کامران ٹیسوری کا پس منظر
کامران ٹیسوری 5 مئی 1974ء کو کراچی میں پیدا ہوئے، متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر کامران ٹیسوری 12 سال سے سیاست میں ہیں، اور متعدد تنازعات کا شکار رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ کراچی میں سونے کے معروف تاجر کی حیثیت سے جانے جاتے تھے اور شعبہ تعمیرات کے کاروبار سے بھی منسلک تھے۔ شعبہ تعمیرات کے کاروبار میں بھی اُن کے مختلف پراجیکٹس پر اعتراضات ہوتے رہے۔ یہاں تک کہ اُن کی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف معاملات عدالتی کارروائیوں کی زد میں بھی آئے۔ کامران ٹیسوری مشرف دور میں سیاست میں داخل ہوئے اور اس وقت کے وزیرِ اعلیٰ ارباب غلام رحیم سے قربت حاصل کی جس پر وہ کئی سیاسی اختلافات کا باعث بھی بنے۔ کامران ٹیسوری نے سیاست کی ابتدا مسلم لیگ فنکشنل سے کی لیکن بعد میں پارٹی میں اختلافات کی وجہ سے وہ اس سے منسلک نہ رہ سکے۔ کامران ٹیسوری نے ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کرنے کی کوششیں جاری رکھیں، سال 2017ء میں ڈاکٹر فاروق ستار کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی ملی تو انہوں نے کامران ٹیسوری کو پارٹی میں شدید اختلافات کے باوجود اہمیت دی، صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ بھی دیا لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی، بعد میں ان کو ڈپٹی کنوینر بنا دیا گیا اور ڈاکٹر فاروق ستار نے انہیں سینیٹ کا ٹکٹ دینے کے لیے سفارش بھی کی۔ اس معاملے پر پارٹی سینئر قیادت کی جانب سے شدید اختلاف سامنے آیا اور ڈاکٹر فاروق ستار کو پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنا پڑی، اس دوران میں سال 2022ء میں اگست اور ستمبر میں ڈاکٹر فاروق ستار کی ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی کی بحث شروع ہوئی۔ حیرت انگیز طو رپر فاروق ستار تو واپس نہ آسکے لیکن کامران ٹیسوری کی واپسی ہو گئی۔ اس فیصلے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان میں اختلافات ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئے ہیں، گزشتہ ماہ ستمبر میں کامران ٹیسوری کو ڈپٹی کنوینر کے عہدے پر بحال کرنے کے ساتھ مزید دو ڈپٹی کنوینرز عبدالوسیم اور خواجہ اظہارالحسن کا اضافہ کیا گیا ہے۔رابطہ کمیٹی کے اراکین کی متفقہ تائید سے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ان فیصلوں کی توثیق کی، اس طرح کامران ٹیسوری کی پراسرار کامرانیوں کا سفر جاری ہے اور اب وہ صدر کی منظوری سے گورنر سندھ تعینات ہو گئے ہیں۔