افغانستان میں عدم استحکام کے اثرات پاکستان پرہوسکتے ہیں ،قومی سلامتی کمیٹی
شیئر کریں
قومی سلامتی کمیٹی نے افغانستان میں انسانی بحران پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ بین الاقوامی برادری فوری طورپر افغانستان کو امداد فراہم کرے ، خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے ، افغانستان میں عدم استحکام پاکستان کیلئے بہت گہرے منفی اثرات پیدا کر سکتا ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان میں حکومت کی مختلف کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کیلئے خصوصی سیل قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ خصوصی سیل افغانستان کیلئے انسانی امداد کے بین الاقوامی روابط میں کردار ادا کریگا، خصوصی سیل مؤثر بارڈر مینجمنٹ اور کسی بھی منفی پھیلاؤکو روکنے کیلئے کام کریگا۔وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں نیشنل سکیورٹی کمیٹی کااجلاس جمعہ کو وزیر اعظم ہائوس میں ہوا جس میں خصوصی طورپر افغانستان کی موجودہ صورتحال پر بحث کی گئی ۔ وزیر اعظم ہائوس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اجلا س میں وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی ، شیخ رشید احمد ، فواد چوہدری ، شوکت ترین ، قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف ، انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری ، سیکرٹری خارجہ ،تمام سروسز چیفس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان نے بھی شرکت کی ۔اجلا س میں خطے میں پیدا ہونے وا لی سکیورٹی صورتحال اور بالخصوص افغانستان میں حالیہ واقعا ت اور ان کے پاکستان پر ممکنہ اثرات کے حوالے سے وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی ۔ بیان کے مطابق کمیٹی نے ایک پر امن ، مستحکم اور خود مختار افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی کااعادہ کیا ۔ شرکاء نے افغانستان میں انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے فوری طورپر افغانستان کو امداد فراہم کر نے پر زور دیا تاکہ انسانی بحران کا تدار ک کیاجاسکے ۔اجلاس میں افغانستان کی موجودہ عبوری حکومت کیساتھ بین الاقوامی رابطوں ، سیاسی او ر اقتصادی رابطوں کی اہمیت پر زور دیا گیا ۔ وزیراعظم نے اپنے خطا ب میں افغانستان سے غیر ملکیو وں کے انخلاء کیلئے پاکستان کی حمایت پر اطمیان کا اظہار کیا ۔ انہوںنے کہاکہ پوری دنیا میں افغانستان سے لوگوںکے انخلاء میں پاکستان کے مثبت کر دار کو سراہا ہے ۔ کمیٹی کے اراکین نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال انتہائی پیجیدہ ہے اور افغانستان میں عدم استحکام پاکستان کیلئے بہت گہرے منفی اثرات پیدا کر سکتا ہے ۔ وزیر اعظم نے اس موقف سے اتفاق کرتے ہوئے ایک مربوط پالیسی بنانے پر زور دیا ۔انہوںنے ان حالات سے نمٹنے کیلئے ایک خصوصی سیل قائم کر نے کی ہدایت کی تاکہ حکومت کی کوششوں اور افغانستان کیلئے بین الاقوامی انسانی امداد کیلئے رابطے قائم کئے جاسکیں ۔ وزیر اعظم نے سرحد پر ایک موثر نظام بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ افغانستان کے حالات کے پاکستان پر منفی اثرات کو روکا جاسکے ۔