ملیرپولیس بلیک میلروں ،مافیاز کے زیر اثر آ گئی
شیئر کریں
ملیر پولیس بلیک میلروں اور مافیاز کے زیر اثر،تھانیداروں کو مقامی کریمنلز احتجاج کی دھمکیاں دے کر اپنے عزائم پورے کرنے لگے، ناخلف بیٹوں نے میڈیکل رپورٹ میں واضح طور پر طبعی موت قرار دئیے جانے کے باوجود قتل برائے شبہ عمد کی ایف آئی آر مخالفین پر درج کرا دی ،متاثرین کی ایس ایس پی ملیر طارق الہی مستوئی اور ایس ایس پی انوسٹی گیشن سے نوٹس لینے کی اپیل تفصیل کے مطابق مورخہ 4ستمبر سال 2023 کے روز تھانہ سکھن میں مقدمہ نمبری 394/2023 بجرم دفعہ 316 ت پ کے تحت مدعی مقدمہ عابد علی ولد محمد یاسین کی مدعیت میں ایک مقدمہ درج کیا گیا جس میں مدعی مقدمہ نے الزام عائد کیا کہ میرا باپ محمد یاسین ولد محمد رفیق دکان پر موجود تھا کہ رخسانہ زوجہ رضا محمد دکان پر آئی اور میرے باپ کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد ملزمہ رخسانہ زوجہ رضا محمد نے میرے باپ کو اسٹیل کا گلاس اٹھا کر مارا اور ڈنڈا اٹھا کر میرے باپ کے سینے پر مارا جس کے بعد ملزمہ دکان پر موجود کرسیاں گرا کر چلی گئی ذرائع نے بتایا کہ مدعی عابد علی تھانہ سکھن پر آیا جس کے ساتھ سہیل رندھاوا نامی شخص تھا انہوں نے ایس ایچ او سکھن عدیل شاہ کو احتجاج کرنے اور میڈیا نمائندگان کو بلا کر واویلا کرنے کی دھمکی دی جس کے بعد مقامی پولیس نے حالات کی نزاکت کو سامنے رکھتے ہوئے مقدمہ درج کردیا ذرائع نے بتایا کہ سہیل رندھاوا نامی شخص پولیس کا مخبر اور تھانہ شاہ لطیف ٹاون میں ہی 62 سے زائد ایف آئی آرز میں کہیں مدعی ہے تو کہیں گواہ ہے واضح رہے کہ تھانہ سکھن میں درج مقدمہ نمبری 394/2023 میں واضح طور پر لکھا ہے کہ متوفی کی موت قلبی مرض/ہارٹ اٹیک کے باعث ہوئی ہے واضح رہے کہ مذکورہ صورتحال میں متوفی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مقدمہ درج کیا جاتا ہے ورثائ نے متوفی کا نہ تو پوسٹ مارٹم کروایا اور نہ ہی پولیس سرجن کی رپورٹ تھانے میں جمع ہوئی الٹا ناخلف بیٹوں نے ذاتی بغض وعناد کی بنائ پر جھوٹا مقدمہ درج کروادیا ایسی صورتحال میں انوسٹی گیشن افسر مقامی عدالت سے تحریری طور پر قبرکشائی کی اجازت طلب کرتا ہے اور پھر قبرکشائی کے بعد متوفی کی نعش کا پوسٹ مارٹم کیا جاتا ہے میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مقدمہ کا فائنل چالان معزز عدالت میں پیش کیا جاتا ہے ذرائع نے بتایا کہ انوسٹی گیشن پولیس نے مقامی مافیاز اور بلیک میلروں کی دھونس اور دھمکیوں کو سامنے رکھتے ہوئے ملزمہ رخسانہ زوجہ رضا محمد کو گرفتار بھی کرلیا ہے اس حوالے سے ڈی ایس پی انوسٹی گیشن تھانہ سکھن شاہنواز میمن سے رابطہ کیا گیا تو انکا کہنا تھا کہ مقدمہ درج ہوا ہے اور درج مقدمے کی پولیس فائل میرے پاس نہیں ہے اس معاملے میں ایس آئی او تھانہ سکھن بہتر بتا سکتے ہیں نمائندہ روزنامہ جرات سے ایس آئی او تھانہ سکھن انسپکٹر نظر محمد کا کہنا تھا کہ واقعے کا مقدمہ درج ہوچکا ہے باقی قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا اور انوسٹی گیشن میرٹ پر ہوگی مزید ایس آئی او تھانہ سکھن کا کہنا تھا کہ متوفی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی چالان فائل ہوگا متاثرین نے ایس ایس پی ملیر طارق الہی مستوئی اور ایس ایس پی انوسٹی گیشن ملیر سے اپیل کی ہے کہ مقدمہ کی میرٹ پر تفتیش کی جائے اور درج جھوٹا مقدمہ خارج کرکے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔