میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ حکومت کاکے الیکٹرک کے ساتھ مل کرعوام کی جیبوں پرڈاکاڈالنے کامنصوبہ

سندھ حکومت کاکے الیکٹرک کے ساتھ مل کرعوام کی جیبوں پرڈاکاڈالنے کامنصوبہ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ ستمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

کراچی میں ٹوٹی پھوٹی سڑکوں، صفائی کے ناقص انتظامات سے پریشان اور مہنگائی کے ستائے عوام کے لیے بری خبر یہ ہے کہ سندھ سرکار نے بجلی کے بلوں میں کے ایم سی ٹیکس لگانے کی تجویز دے دی۔شہری پہلے ہی بجلی کے بھاری بھر کم بلز کے ستائے ہوئے ہیں جن میں ان سے بھاری ٹیکس اور ٹی وی لائسنس فیس وصول کی جارہی ہے، اب سندھ حکومت کی جانب سے شہر کے نئے تعینات کردہ ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب نے مزید 200 روپے کے ایم سی وصولی چارجز بھی بلز میں شامل کرنے کا منصوبہ پیش کردیا۔کراچی میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت کے الیکٹرک اور کے ایم سی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر توانائی امتیاز شیخ، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی مرتضی وہاب، پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی، ڈائریکٹر کے ای حارث جامی اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں کے الیکٹرک کے بل کے ذریعے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی)اور ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز(ڈی ایم سیز)کی ٹیکس وصولی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لوکل ٹیکس کی کلیکشن بہتر ذریعے ہونی چاہئے، کے ایم سی مختلف قسم کے13 ٹیکس وصول کرتی ہے، کے الیکٹرک کے بل کے ذریعہ کے ایم سی 2 ٹیکسز فائر ٹیکس اور کنسروینسی ٹیکس جمع کرنا چاہتی ہے، کے ایم سی اس وقت ان 2 ٹیکسز سے سالانہ 210 ملین روپے وصول کرتی ہے، کے الیکٹرک اپنے 2.56 ملین صارفین سے بل کے ذریعے 100 روپے سے 200 روپے کے ایم سی کیلئے وصول کرے گی، اگر یہ کلیکشن کا معاہدہ سائن ہوجاتا ہے تو کے ایم سی کو سالانہ 9 بلین روپے ملیں گے۔سندھ حکومت اس تجویز پر وفاقی حکومت سے بات کر کے کے الیکٹرک کو قانونی اجازت دلوائے گی کہ وہ کے ایم سی کے ٹیکسز وصول کریں۔ ایڈمنسٹریٹرکے ایم سی مرتضی وہاب نے اس حوالے سے پورا وصولی پلان مرتب کرتے ہوئے بتایا کہ ہر ماہ صوبائی حکومت کے فنڈز سے چلنے والی کے ایم سی مالی طور پر خوشحال ہوجائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں