میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایم این اے فنڈسے بنائی گئی سڑکیں بارش میں بہہ گئیں

ایم این اے فنڈسے بنائی گئی سڑکیں بارش میں بہہ گئیں

ویب ڈیسک
منگل, ۹ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

ملک میں سیاسی بساط بچھانے والوں کوکراچی کی کوئی فکرنہیں
حافظ نعیم الرحمن
اب کراچی والوں کو بھی سمجھنا چاہیئے کہ اب ہمیں ایسے لوگوںکے پیچھے نہیں جانا چاہیئے جو 35 سال سے کراچی کا استحصال کررہے ہیں
قوم اور ذات کے نام پر تقسیم کرنے والوں کو مسترد کردیں،28 اگست کو ترازو پر مہر لگا کر جماعت اسلامی کو کامیاب کریں ٗ امیرجماعت اسلامی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی کی ترقی و خوشحالی جماعت اسلامی کی کامیابی ہی ممکن ہے، قوم اور ذات کے نام پر تقسیم کرنے والوں کو مسترد کردیں،اٹھارہویں ترمیم اور اختیارات کی باتیں کرنے والے بتائیں کہ ایم این اے کے فنڈز سے بنائی گئیں سڑکیں بارشوں میں کیوں بہہ گئیں، اس وقت ملک میں سیاسی بساط بچھائی جارہی ہے لیکن کراچی کی کسی کوکوئی فکر نہیں، اب کراچی والوں کو بھی سمجھنا چاہیئے کہ اب ہمیں ایسے لوگوں اور ہواوں کے پیچھے نہیں جانا چاہیئے جو 35 سال سے کراچی کا استحصال کررہے ہیں۔ عوام ووٹ کی طاقت سے شہر کی تقدیر بنائیں اور28 اگست کو ترازو پر مہر لگا کر جماعت اسلامی کو کامیاب کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے معززین محسود قبائل کی جانب سے اپنے اعزا زمیں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ استقبالیہ سے محسود قبائل کے رہنماحاجی قیوم ،آل کراچی ڈمپر ایسوسی ایشن کے حاجی مقصود خان ،محسود قبائل کے حاجی ظہور ایڈوکیٹ ،میزبان نصید اللہ خان ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر محسود قبائل کے حاجی قیوم نے حافظ نعیم الرحمن ،حاجی ناول خان نے عبد الرزاق خان کو حاجی بارود خان نے انجینئر عزیز الدین ظفر خان ،پبلک ایڈ کمیٹی کے سید قطب احمد اورنامزد یوسی چیئرمین حماد اللہ بھٹو کو زرد رنگ کی روایتی پگڑی بھی پہنائی۔معززین محسود قبائل نے بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کی مکمل حمایت کا اعلان بھی کیا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ محسود قبائل نے جنوبی وزیرستان کی بیلٹ کا تحفظ کیا جہاں حکومت پاکستان کو کبھی فوج لگانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی۔آزاد کشمیر بھی انہی قبائیلیوں کی جدوجہد کی وجہ سے آزاد ہوا اگر بین الاقوامی سطح پر سازش نہ ہوتی تو پورا کشمیر حاصل کرلیتے۔ آج بھی قبائلی بیلٹ بقیہ کشمیر حاصل کرنے کے لیے حکومت کے شانہ بشانہ ہے۔محسود قبائل کی تاریخ پر ہم سب پاکستانیوں کو فخر ہے۔ جن قبائلیوں نے سرحدوں کی حفاظت کی انہیں لوگوں پر فوجی آپریشن کیا گیا جس پر ہم نے اس وقت بھی آواز اٹھائی اور آج بھی یہی کہتے ہیں کہ فوجی آپریشن مسئلے کا حل نہیں۔سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے قبائیلوں کے تحفظ کے لیے اپنا واضح موقف پیش کیا تھا کہ یہ جنگ ہماری نہیں امریکہ کی جنگ ہے ۔کراچی میں جب قوم اور ذات کے نام پر ٹارگٹ کلنگ اور آپریش کے ذریعے مارا جاتا تھا اس وقت صرف جماعت اسلامی ہی تھی جس نے ادارہ نور حق میں عمائدین کا جرگہ رکھا اور آپریشن کرنے والوں کے خلاف آواز اٹھائی اس وقت کوئی بھی اہم پی اے اور ایم این اے ایسا نہیں تھا جس نے آواز اٹھائی ہو۔حاجی قیوم نے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان بننے سے پہلے کی جماعت ہے، اس کے بعد جتنی بھی جماعتیں بنیں وہ سب کی سب مختلف حصوں میں تقسیم ہوگئیں۔جماعت اسلامی کے بانی مولانا مودودی کو اسلامی ممالک نے اسلامی خدمات پر ایوارڈز سے نوازا، انہوں نے تفسیر تفہیم القرآن لکھی اور سیاست میں تمام مسلمانوں کو اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے قیام کے لیے متحد کیا اور جماعت اسلامی کی بنیاد رکھی آج وہی جماعت اسلامی جو کلمہ کے نام پر حاصل کیے گئے ملک میں اللہ کے نظام کے قیام کی جدوجہد کررہی ہے۔حاجی ظہور ایڈوکیٹ نے کہاکہ دنیا کے تمام ممالک میں بلدیاتی نظام اس لیے بہتر ہے کہ ان ممالک نے اپنے بلدیاتی نظام کو بااختیار کیا ہوا ہے۔ بد قسمتی سے کراچی کے عوام کے ساتھ گذشتہ کئی سال سے ظلم و زیادتی کی جارہی ہے۔ یہاں کے شہری بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں، سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے کراچی کی تعمیر وترقی کے لیے جو کام کیے اس کی مثال نہیں ملتی، علاقہ مکینوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ترازو پر مہر لگا کر جماعت اسلامی کو کامیاب کروائیں تاکہ شہر کراچی پھر سے روشنیوں کا شہر بن سکے۔حاجی مقصود خان نے کہاکہ محسود قبائل کے لوگ جماعت اسلامی کی حق دو کراچی تحریک کے ساتھ ہیں اور بلدیاتی انتخابات میں ہم بھرپور ساتھ دیں گے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جو کراچی کے مسائل حل کرسکتی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں