میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان میں ریل کاسفرخطرے کی علامت بن گیا

پاکستان میں ریل کاسفرخطرے کی علامت بن گیا

ویب ڈیسک
منگل, ۹ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

ریلوے کو کمرشل بنیادوں پر چلانے، سرمایہ کاری ،اصلاحات،کراس بارڈر فریٹ ریلویزاورکمرشلائزیشن کے وسیع مواقع ہیں، اے ڈی پی
پاکستان سمیت دیگر ممالک کو ریلوے کی کارکردگی بہتری بنانے کی ضرورت ہے ،ماڈرن کمرشل اکائونٹنگ سسٹم متعارف کرانا نا گزیر ہے
کراچی(نیوز:ایجنسیاں)ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان سمیت وسط ایشیائی ممالک کے ریلوے نظام پر اسٹڈی رپورٹ جاری کی ہے۔رپورٹ کیمطابق پاکستان میں 23 فیصد ریلوے انجن اور 24 فیصد ریل ویگن ناقابل استعمال قرار دئیے گئے ہیں۔پاکستان سمیت خطے کے ممالک میں ریلوے کو مالی نقصانات کا سامنا ہے اور اے ڈی بی نے سینٹرل ایشیا میں ریلوے نظام کی بہتری کیلئے 6 پالیسی اصلاحات پیش کی ہیں۔اے ڈی بی نے کہا ہے کہ سینٹرل ایشیا ریجنل کا آپریشنل پروگرام ریلوے کو مالی طور پر مستحکم بنا سکتا ہے اور اس سے علاقائی ترقی میں اضافہ، عوام کا معیار زندگی بہتر ہوگا۔رپورٹ کے مطابق کاریک ریلوے اسٹریٹجی 2017 تا 2030 علاقائی پروگرام کا مقصد علاقائی ممالک میں روابط بہتر بنانا ہے۔ کاریک ممالک میں پاکستان، چین، قازقستان، ازبکستان، آزربائیجان شامل ہیں۔جارجیا، منگولیا، ترکمانستان، کرغزستان، تاجکستان اورافغانستان بھی گروپ کا حصہ ہیں۔ریلوے کو کمرشل بنیادوں پر چلانے، سرمایہ کاری اور اصلاحات کے وسیع مواقع ہیں اور کراس بارڈر فریٹ ریلویز اور کمرشلائزیشن کے وسیع مواقع ہیں۔خطے میں ریلوے کی بہتری کیلئے لیز یا نجی شعبے کی شراکت داری کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔پاکستان سمیت دیگر ممالک کو ریلوے کے سسٹم میں اسٹاف کی کارکردگی بہتری بنانے کی ضرورت ہے، خطے میں ریلوے کیلئے ماڈرن کمرشل اکائونٹنگ سسٹم متعارف کرانا نا گزیر ہے،پاکستان سمیت خطے کے ممالک کو ریلوے کیلئے ٹیرف ریگولیشنز ضروری ہیں۔اے ڈی بی رپورٹ کیمطابق ریلوے کیلئے ٹیرف ریگولیشنز متعارف کرانے سے ریونیو اقدام میں بہتری آئے گی اور سینٹرل ایشیائی ممالک کو ریلوے کے شعبے میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سینٹرل ایشیائی ممالک کے ریلوے کے شعبے میں اصلاحات لانے سے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری کے امکانات ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں