میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ٓآصف زرداری اور شریف خاندان کی کوئی سیاست نہیں، شیخ رشید

ٓآصف زرداری اور شریف خاندان کی کوئی سیاست نہیں، شیخ رشید

ویب ڈیسک
اتوار, ۹ اگست ۲۰۲۰

شیئر کریں

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے والے بڑے سمجھدار لوگ ہیں اورایف اے ٹی ایف پر ووٹ دینا اس اس کا ثبوت ہے ،انہیں رات کو سمجھاتے ہیں اور یہ دن کو سمجھ جاتے ہیں ، اپوزیشن کی آل پارٹیز کہاں گئی ،دنوں کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے میں ٹرین نہیں چلا رہا اپوزیشن والے تحریک چلانے جارہے ہیں،عمران خان کی حکومت پانچ سال پورے کرے گی ، وزیر اعظم اشیائے خوردونوش کی قیمتوں سے آگاہ ہیں اور ان میں کمی کرنے کیلئے ہر ممکن کوششیں کر رہے ہیں ، ایکنک سے ایم ایل ون منصوبے کی منظور ی پر پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، وزیر اعظم سے درخواست کروںگا کہ اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے چین کے صدر کو دعوت دی جائے ، 10ٹرینیں کو دوبارہ کھولنے جارہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ خدا کی ذات نے 6 فروری 2007ء کو میرے ہاتھوں سے ایم ایل ون کے منصوبے پر دستخط کرائے تھے اور اب 13سے14سال بعد یہ منظور ہو گیا ہے ، یہ ماڈرن ریلوے کی ابتداء ہے ، جب ایم ایل ون بن رہا ہوگا تو ہم چین سے ایم ایل ٹو کی بھی بات کریں گے تاکہ ایم ایل ون سے مشینری ایم ایل ٹو پرآ جائے ، یہ ایشیاء میں پہلا پراجیکٹ ہے جس میں ماڈرن سگنلنگ ہو گی ، پھاٹک ختم ہو جائیں گے ،160کلو میٹر کی رفتار سے پشاور سے کراچی کا سفر 7گھنٹے رہ جائے گا اور دوسرے مرحلے میں ہم اسے 200کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر لے جانے کی کوشش کریں گے ۔ شیخ رشید نے کہا کہ 30اگست تک اس کا ٹینڈر ہو جائے گا ،میری پیر یا منگل کے روز وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات ہے میں ان سے درخواست کروںگا کہ اس کا سنگ بنیاد رکھنے کیلئے چین کے صدر کو دعوت دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کا سارا کریڈٹ وزیر اعظم عمران خان اور چیف آف آرمی سٹاف کو جاتا ہے جنہوں نے چین کے حکام کے ساتھ ہونے والی ہر میٹنگ میں اس منصوبے کے لئے بات کی ۔ اس منصوبے کے ذریعے ماڈن ریلوے کی بنیاد رکھی جارہی ہے ، اس کے معیشت اور ہمارے دفاع پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ، اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ، اس منصوبے پر 10فیصد پاکستان جبکہ 90فیصد چین اخراجات کریگا اور اس کا قرضہ انتہائی کم شرح پر ہوگا، چین نے اسے سٹریٹیجک منصوبے کا نام دیا ہے ، میںنے چین کے سفیر سے کہاہے کہ اگر آپ ایک دن میںہسپتال بنا سکتے ہیں تو اس منصوبے کو بھی پانچ سال کی بجائے تین سال میںبنائیںاور انہیں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ میں آپ کا پیغام قیادت تک پہنچائوں گا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں