میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بارشوں سے کراچی کے ندی نالوں میں طغیانی،اربن فلڈنگ کاخطرہ

بارشوں سے کراچی کے ندی نالوں میں طغیانی،اربن فلڈنگ کاخطرہ

ویب ڈیسک
هفته, ۹ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

کراچی میں مسلسل چوتھے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا، دوپہرسے شروع ہونے والی اس موسلا دھار بارش سے مختلف علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی ۔اطلاعات کے مطابق کراچی میں مسلسل چوتھے روز وقفے وقفے سے کہیں موسلا دھار تو کہیں ہلکی بارش جاری رہی جس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی ، ندیوں میں پانی کا بہاؤ تیز ہوگیا، جس کے باعث چار افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے، متعدد کو بچا لیا گیا۔ملیر میمن گوٹھ کے بعد گڈاپ ندی میں بھی طغیانی ہے۔ سپر ہائی وے پر پانی کا پریشر کم ہوگیا، جسے ہیوی ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا۔گڈاپ ندی میں تیز پانی کے ریلے میں تین افراد بہہ گئے۔ تینوں نوجوان موٹر سائیکل پر سوار تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سلپ ہونے کی وجہ سے سے واقعہ پیش آیا۔ ایک نوجوان کو فوری نکال لیا گیا، دو افراد پانی کی نذر ہوگئے۔ ڈوبنے والوں میں باپ بیٹا غلام حسین اور لیاقت حسین شامل ہیں، زندہ بچ جانے والے شہری کی شناخت رحیم الدین شامل کے نام سے ہوئی ہے۔پولیس کے مطابق واقعہ گڈاپ ٹائون کے جس علاقے میں پیش آیا وہاں موبائل سگنل نہیں کام کرتے ہیں، اندھیرے کی وجہ سے ریسکیو کے کام میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔لانڈھی مرتضی چورنگی پر ملیر ندی میں تغیانی ہے۔ لانڈھی سے ملیر جانے والی شاہراہ تاحال زیر آب ہے۔ پولیس نے رکاوٹیں لگا کر شاہراہ کو بند کردیا۔ ندی کیلئے بنایا گیا نیا راستہ بھی کارآمد ثابت نہ ہوا۔ پانی کے تیز بہا کے باعث نالے کے اوپر بنائی گئی سڑک بھی بیٹھ گئی۔ پانی میں گاڑی پھنس گئی، پک اپ سوزوکی میں قربانی کا جانور بھی موجود تھا۔رات گئے پانی کے تیز بہا ؤمیں پھنسنے والے 5 سے 4 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔ ایک کو نہ بچایا جاسکا۔ ایدھی حکام نے کورنگی کازوے پر پھنسے دو افراد کو ریسکیو کرلیا،جب کہ شہر کی ابتر صورتحال نے حکومتی دعوں کی قلعی کھولنے کے ساتھ سندھ حکومت کے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے جو کہ متعلقہ حکام کی نااہلی کے باعث ڈسٹرکشن پلان بن گیا ہے۔کراچی شہر کے مختلف علاقوں گلشن حدید، ملیر، اسٹیل ٹان، گھگھر پھاٹک، نیشنل ہائی وے، سپرہائی وے، گلزار ہجری، بفرزون، نارتھ کراچی، یوپی موڑ، سرجانی ٹائون، ڈسکوموڑ، گلستان جوہر، حیدری، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، گڈاپ کاٹھور، گلشن اقبال، یونیورسٹی روڈ، ایم اے جناح روڈ، کے ڈی اے، شادمان ودیگر علاقوں موسلا دھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔گلستان جوہر، گلشن اقبال، گڈاپ، لیاقت آباد، ملیر سمیت کئی علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال ہے، شہر بھر کی سڑکیں زیر آب اور دریا کے مناظر پیش کررہی ہیں جب کہ برساتی پانی گھروں میں بھی داخل ہوچکا ہے جس کے باعث شہریوں بالخصوص خواتین، بچوں اور بزرگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، گڈاپ، کاٹھور اور اطراف کے گوٹھوں میں سیلابی ریلہ داخل ہوگیا ہے، گڈاپ ٹان میں مولندی، کھادیجی ندی اور جرندرو ندی میں طغیانی ہے اور شہری ندی نالوں میں بلوچستان سے پانی کے ریلے شامل ہونے سے سطح آب مسلسل بلند ہورہی ہے۔مول، جرندرو اور کھادیجی ندی کا پانی کا ریلہ تیزی سے ملیر ندی کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے باعث وہاں بھی سطح آب بلند ہونا شروع ہوگئی ہے اور اطراف کے علاقے زیر آب آنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔دوسری جانب سڑکیں زیر آب آنے سے شہر میں ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی ہے، کئی علاقوں میں بدترین ٹریفک جام، منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہورہا ہے جب کہ درجنوں گاڑیاں بالخصوص موٹر سائیکلیں برساتی پانی میں ڈوب کر خراب ہوگئی ہیں۔محکمہ موسمیات نے آج مزید بارشوں اور کہیں کہیں طوفانی بارش کی پیشگوئی کی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں