میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادویہ ساز 40 ہزار کمپنیوں کے مالکان اور رٹیلرزکا ٹیکس دینے سے انکار

ادویہ ساز 40 ہزار کمپنیوں کے مالکان اور رٹیلرزکا ٹیکس دینے سے انکار

ویب ڈیسک
جمعه, ۹ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

ملک بھر میں ادویات بنانے والی 40 ہزار کمپنی مالکان اور رٹیلرزنے ٹیکس دینے سے انکار کردیا،ٹیکس دینے کا دعویٰ کرنے والی فارماسوٹیکل مینیوفیکچر ایسوسی ایشن نے اعداد وشمار بھی نہیں بتائے، عہدیداران نے کہا ہے کہ مینیوفیکچر ر اور ڈسٹری بیوٹر ٹیکس وصول نہیں کرسکتا، ایف بی آر خود ٹیکس وصول کرے ۔ رپورٹ کے مطابق کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان فارماسوٹیکل ایسوسی ایشن کے چیئرمین توقیر الحق ، سابق چیئرمین ڈاکٹر قیصر وحید اور دیگر عہدیداران نے دعویٰ کیا کہ فیڈرل بورڈ آف روینیو (ایف بی آر ) نے ادویات فروخت کرنے والے رٹیلرز سے ٹیکس جمع کرنے کی ذمیدار ی مینیوفیکچر اور ڈسٹر ی بیوٹر پر عائد کی ہے، ہماری پاس اتنی افرادی قوت موجود نہیں کہ رٹیلرز سے ٹیکس جمع کرسکیں اور یہ پتا لگایا جا سکے کہ کون فائلز ہے اور کون فائلر نہیں ،ملک میں 40 ہزار فارمیسی مالکان سے ٹیکس جمع کرنا بہت بڑی ذمیداری ہے اور ایف بی آر نے اپنی ذمیداری پاکستان فارماسوٹیکل ایسوسی ایشن پر عائد کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ادویات فروخت کرنے والا کوئی بھی رٹیلرشعبے کے کسی دوسرے شخص کو اپنے دستاویز نہیں دیتا، ملک بھر میں ادویات فروخت کرنے والے رٹلیرز نے اپنا شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات ڈسٹری بیوٹر کو فراہم کرنے اور ادویات خرید کرنے سے انکار کردیا ہے، ایف بی آر رٹیلرز سے ٹیکس جمع کرنے کے لئے اپنے وسائل استعمال کرتے ہوئے خود طریقہ کار وضع کرے اور خود ٹیکس وصول کرے، دیگر ممالک میں بہترین سسٹم موجود ہیں۔ عہدیداران نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مینیو فیکچرز اور ڈسٹری بیوٹر پر ٹیکس جمع کرنے کی شرط کو ختم کیا جائے ۔ ڈاکٹر قیصر وحیدنے کہا کہ ملک میں ادویات کی صنعت ویسے ہی بہت سے ٹیکسز اداکرتی ہے اور فارماسوٹیکلز پر اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے۔ دوسری جانب پاکستان فارماسوٹیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے اہم سوالات کے جوابات نہیں دیئے، انہوں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ ادویات بنانی والی کمپنیاں، رٹیلرز کتنا ٹیکس دیتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں