ایم کیوایم سوچوہے کھاکرحج پرچلی ہے ،سید ناصرشاہ
شیئر کریں
وزیراطلاعات و بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ مصطفی کمال ایسی بات کرتے ہیں جیسے ان کے دور میں بلدیاتی اداروں میں دودھ کی نہریں بہتی تھیں۔چیئرمین پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی)کے سربراہ مصطفی کمال کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ این اے 249 کے ضمنی انتخات ہارنے کے بعد مصطفی کمال بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ مصطفی کمال ایسی بات کرتے ہیں جیسے ان کے دور میں بلدیاتی اداروں میں دودھ کی نہریں بہتی تھیں۔سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ مصطفی کمال نے اپنے دور میں کے ایم سی، واٹر بورڈ اور کے بی سی اے میں بیتہاشہ بھرتیاں کرکے اداروں کو تباہ کیا۔وزیر بلدیات نے کہا کہ آج تک ان کے غلط فیصلوں کو نہ صرف بلدیاتی ادارے بلکہ سندھ حکومت بھگت رہی ہے۔انھوں نے پی ایس پی سربراہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بات کرنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکا کریں۔انھوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے صرف جولائی 2021 میں 2275.897 ملین روپے کراچی کے بلدیاتی اداروں کو دیے۔ 2275.897 ملین روپے میں سے 1545.879 ملین روپے او زیڈ ٹی اور 730 ملین روپے ریگولر گرانٹ کی مد میں دیے۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی دشمنی میں مصطفی کمال اور ایم کیو ایم ایک ہیں، آج کراچی کے عوام جانتے ہیں کہ ان کے ساتھ کس نے دشمنی کی، کس نے محبت کی۔انھوں نے کہا کہ جب تک سندھ حکومت کے خلاف بات نہ کریں ان کا کھانا ہضم نہیں ہوتا۔وزیر بلدیات نے کہاکہ تمام نالوں، واٹر بورڈ، ٹریٹمنٹ پلانٹس اور دیگر علاقوں پر تجاوزات مصطفی کمال کے دور میں سب سے زیادہ ہوئے۔انھوں نے کہا کہ ہم نے نہ صرف تجاوزات ہٹائے بلکہ متاثرین کو بحال بھی کر رہے ہیں، سندھ حکومت کا ہاتھ بٹانے کے بجائے مصطفی کمال اور ایم کیو ایم ایک ہوکر خوب بدکلامی کرتے ہیں۔وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ ایم کیو ایم والے بلی کی طرح چوہے کھا کر اب چلے ہیں حج پر، ایم کیو ایم سندھ کی تقسیم کی بات کر کے سمجھتی ہے کہ کراچی کی عوام ان کے ساتھ آجائے گی۔ایم کیو ایم کو پتا ہونا چاہیے کہ کراچی کی عوام امن، محبت، بچوں کی تعلیم اور روزگار چاہتے ہیں۔ کراچی کے عوام آپ کو مسترد کر چکی ہیں اور اب آپ ریجیکٹڈ ہو۔