میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سپریم کورٹ کا 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام کا حکم

سپریم کورٹ کا 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام کا حکم

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

سپریم کورٹ نے ملک بھرمیں بدعنوانی کے نیب ریفرنسز پر جلد فیصلوں کیلئے 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام کا حکم دیتے ہوئے وفاقی سیکریٹری وزارت قانون و انصاف ،اٹارنی جنرل اور پراسیکوٹر جنرل کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ہے۔ لاکھڑا کول مائننگ پاور پلانٹ سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزا راحمد کی سربرا ہی میں تین رکنی بینچ خصوصی نے کی نیب کی جانب ریفرنس کا فیصلہ نہ ہونے پر دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ نیب ریفرنسز کا جلد فیصلہ نہ ہونے سے نیب قانون بنانے کا مقصد ختم ہو جائیگا، نیب کے 2000 سے ریفرنسز زیر التوا ہیں، چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ کیا نیب اپنے قانون کی عملداری میں سنجیدہ ہے، 20، 20 سال سے نیب کے ریفرنسز زیر التواء ہیں، نیب ریفرنسز کے فیصلے کیوں نہیں ہورہے کیوں نہ نیب عدالتیں بند کردیں اور نیب قانون کو غیرآئینی قرار دے دیں، چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کے 1226 ریفرنسز زیر التواہیں،نیب ریفرنسز کا فیصلہ تو تیس دن میں ہونا چاہیے، لگتا ہے 1226 ریفرنسز کے فیصلے ہونے میں ایک صدی لگ جائے گی،نیب کا ادارہ نہیں چل رہا، سماعت کے بعدسپریم کورٹ نے کرپشن کے مقدمات جلد نمٹانے سے متعلق فیصلہ دیتے ہوئے قرار دیا کہ چیف جسٹس نے ملک میں 120 نئی احتساب عدالتیں قائم کی جائیں اور سیکرٹری قانون متعلقہ حکام سے ہدایت لے کر نئی عدالتیں قائم کریں، اور ان 120 نئی عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کی بھی جائے،عدالت نے کرپشن کے مقدمات، زیر التوا ریفرنسز کا تین ماہ میں فیصلہ کرنے کی ہدایت بھی کی عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل، پراسیکیوٹر جنرل، سیکرٹری قانون کو طلب کرلیا عدالت نے چیئرمین نیب سے زیر التواء ریفرنسز کو جلد نمٹنانے سے متعلق تجاویز بھی طلب کیں سپریم کورٹ نے ملک کی پانچ مختلف احتساب عدالتوں میں ایک ہفتے میں ججز تعینات کرنے کا بھی حکم دیا کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی گئی۔ mk/nsr


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں