میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت امریکی دوستی کا خون آلود مستقبل

بھارت امریکی دوستی کا خون آلود مستقبل

ویب ڈیسک
اتوار, ۹ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

ہر کمال راہ زوال کی یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں تو ہے لیکن اس صداقت اور حقیقت پر توجہ کم اور چشم پوشی ہمیشہ برقرار رہی ہے۔ ہم نے تومجھے ہے حکم اذاں کے مصداق اپنا فرض ہمیشہ نبھایا مگر بھارت جو گائے کے سامنے نہ صرف سر جھکاتا ہے بلکہ اس کا پیشاب بھی پیتا ہے اور یہاں تک کہ اسکے گوبر کو بھی ادب اور احترام کی نظر سے دیکھتا ہے۔ ہم یہ سمجھ رہے ہیں کہ برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے ایمان کی حفاظت اور دین کی سربلندی کے لیے علیحدہ وطن کی جدوجہد کی تھی اور اللہ تعالیٰ کو یہ ادا اس قدر پسند آگئی کہ برصغیر کے مسلمانوں کو ایک علیحدہ آزاد اور خود مختار ریاست یا مملکت عطا فرمادی۔
ہم نے اپنے دینی فرائض کو ہمیشہ مقدم رکھا اور بھارت کو ایک لادین ملک ہونے کے باوجود اچھا پڑوسی بنانے کی بھی بدستور کوشش کی لیکن بھارت نے ہمیشہ ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کی اور بھارت نے کوئی موقع ہاتھ سے چھوڑنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔ یہاں تک کہ برصغیر کی تقسیم کے طے اور تسلیم شدہ اصولوں پر عمل درآمد کرنا تو دور کی بات ہے کشمیری عوام کو حق خودارادیت سے نہ صرف محروم رکھا بلکہ کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ ڈھائے۔ پاکستان نے اپنے انسانی حقوق کے مطالبے کو بھی مصلحت پسندی کی شارع پر رکھا اور یہ سچ ہے کہ کبھی ہماری کسی حکومت نے واضح اور دوٹوک الفاظ میں اس طرح اپنے موقف کی وکالت نہیں کی جس طرح بھارت نے کلبھوشن کی وکالت میں دنیا سر پر اٹھالی۔ اب امریکا کی آشیرباد کے لیے باہمی اتحاد اور تعلق کے اعلانات جاری رکھنے میں سرگرم ہوگئے۔ پاکستان کے خلاف بھارت نے کبھی کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور ہم یہ تحریر کرنے میں کوئی عارمحسوس نہیں کرتے کہ اب بھارت جس راستا پر آچکا ہے اس راستا کی ہمیں کوئی منزل نظر نہیں آتی اور نہ ہی یہ راستا کسی امن کی طرف نکلتا ہے بھارت اگر امریکاکو دوست بنا رہا ہے یا گائے کا درجہ دے کر اس کی بت پرستی کا مظاہرہ کررہا ہے تو ہمیں کیا اعتراض ہوسکتا ہے لیکن بھارت کو بتانا اور امریکا کو آگاہ کرنا ہم ناگزیر سمجھتے ہیں کہ یہ رشتہ دیر پا قائم رہتا ہمیں نظر نہیں آرہا۔ جنوبی ایشیا دنیا کا وہ عظیم جغرافیائی خطہ ہے جس کے امن سے دنیا امن کا گہوارہ بن سکتی ہے۔ ہم امریکا کی توجہ مبذول کرنا اپنا فرض عین سمجھتے ہیں کہ پاک بھارت امن کو قائم رکھا جائے یا رکھنے میںکردار ادا کیا جائے۔ پاکستان دنیائے اسلام کی ایٹمی طاقت ہے اس لیے اس کے امن کو تباہی کی طرف نہ دھکیلا جائے اور اگر پاکستان کی سلامتی کو کمزور کرنے کی بھیانک غلطی اور کوئی تماشا دکھایا گیا تو پھر وقت گزر جائیگا اور پھر امن کی بانسری بجانے والا کوئی بھی نہ مل سکے گا۔
٭٭…٭٭


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں