میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بھارت‘مندر کی سکیورٹی کے نام پر مسلمانوں کے گھروں پرجبری قبضہ

بھارت‘مندر کی سکیورٹی کے نام پر مسلمانوں کے گھروں پرجبری قبضہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۹ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

بھارتی ریاست اتر پردیش میں ہندو انتہا پسند تنظیم بی جے پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت نے معروف گورکھ ناتھ مندر کے وسیع وعریض احاطے کے قریب125 سال سے رہائش پذیر مسلمان خاندانوں کو مندر کی سکیورٹی کے نام پر وہاں سے ہٹانے کی کارروائی شروع کردی ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ساوتھ ایشین وائر نے ایک رپورٹ میں کہاہے کہ ضلع گورکھ پور کے قلب میں واقع 52 ایکڑ پر پھیلے گورکھ ناتھ مندر کے سربراہ خود یوگی آدتیہ ناتھ ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ جس زمین پر یہ مندر قائم ہے وہ اودھ کے نواب آصف الدولہ نے بطور عطیہ مندر کی تعمیر کے لئے دی تھی۔ساوتھ ایشین وائر کے پاس لوگوں کی دستخط شدہ دستاویز موجود ہے جس پر لوگوں کو ڈرا دھمکاکردستخط کروائے گئے ہیں۔ مندر کے قریب رہائش پذیر جن 11 مسلمان خاندانوں کو ہٹانے کی جبری کارروائی شروع ہوئی ہے ان کا کہنا ہے کہ ڈرا دھمکا کر ان سے ایک کاغذ پر دستخط لئے گئے ہیں جس پر نہ کسی سرکاری محکمے کا اور نہ کسی سرکاری عہدیدار کانام لکھا تھا ۔گورکھپور نیوزلائن ویب سائٹ کے مدیر منوج سنگھ کے مطابق دستخط کرنے والے لوگ ڈرے ہوئے اور فکرمند ہیں۔ اکثر لوگ اپنا فون بند کیے ہوئے ہیں یا اٹھا نہیں رہے ہیں۔ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مقیم صحافی مسیح الزماں انصاری انڈیا ٹومارو نامی نیوز پورٹل کے لئے لکھتے ہیں۔انہوں نے ساوتھ ایشین وائر کو بتایا کہ جب میں نے گورکھ پور کے مسلمان خاندانوں کے جبری انخلا پر ضلع مجسٹریٹ وجیندر پانڈیان کے تاثرات لینے چاہے تو انہوں نے مجھ سمیت اس معاملے پر رپورٹ کرنے والے تمام صحافیوں کے خلاف سخت دفعات بشمول نیشنل سکیورٹی ایکٹ یا این ایس اے کے تحت مقدمے درج کرنے اور جیل بھیجنے کی دھمکی دی۔مسیح الزمان کے مطابق 1998 میں جب یوگی آدتیہ ناتھ گورکھپور کے رکن پارلیمنٹ بنے تب سے وہاں مسلسل ڈراورو خوف کا ماحول بنا ہوا ہے۔یوگی نے15 سال پہلے اردو بازار کا نام تبدیل کر کے ہندی بازار اور میاں بازارکا نام تبدیل کرکے مایا بازار کر دیا اور ڈراور خوف کی وجہ سے مسلمان خاموش ہیں۔ کانگریس کے اقلیتی سیل کے ریاستی صدرشاہنواز عالم نے ایک بیان میں کہاگورکھ ناتھ مندرکے جنوب مشرقی کونے پر 125 سالوں سے رہائش پذیر مسلم خاندانوں سے زمین خالی کرنے کی رضامندی کے سلسلے میں انتظامیہ نے زبردستی دستخط کروائے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں