میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایس بی سی اے کی مجرمانہ غفلت،200سے زائد مخدوش عمارتوں کو خالی نہیں کرایا جاسکا

ایس بی سی اے کی مجرمانہ غفلت،200سے زائد مخدوش عمارتوں کو خالی نہیں کرایا جاسکا

ویب ڈیسک
منگل, ۹ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

کنکریٹ کا جنگل کہلانے والے عروس البلاد کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے 2 سو سے زائد عمارتوں کو مخدوش قرار دے رکھا ہے۔اس وقت 2سو سے زائدعمارتیں ایس بی سی اے نے مخدوش قراردی ہیں تاہم ان عمارتوں کوتاحال خالی نہ کرایاجاسکا۔زیادہ ترمخدوش عمارتیں ضلع جنوبی میں موجودہیں، رنچھوڑلائن میں28عمارتوں کو ایس بی سی اے مخدوش قرار دے چکی ہے جب کہ بندر روڈ پر 6، سول لائن میں ایک، اولڈٹان کوارٹرز میں 15 عمارتوں کو ناقابل رہائش قرار دیا گیا ہے۔اسی طرح رام سوامی میں14، پریڈی اسٹریٹ پر6، لارنس کوارٹرز میں30عمارتوں، لیاری میں2، سیرائی کوارٹرز میں 9، نیپئرمیں17 اور صدرٹاؤن میں 12عمارتیں مخدوش قرار دی جاچکی ہے۔ایس بی سی اے کی جانب سے ناقابل رہائش عمارتوں کو خالی کرانے کے نوٹسز اور سیل کیے جانے کے باوجود ان خطرناک عمارتوں میں ہزاروں لوگ تاحال رہائش پذیر ہیں جن سے ان کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔دوسری جانب لیاری میں گرنے والی 5منزلہ عمارت کی تعمیرات نے سوالات اٹھا دئیے، ایس بی سی اے نے عمارت کومخدوش قراردیکرخالی کرنے کاحکم دیا لیکن خالی نہیں کرایا۔گرنیوالی عمارت کی تعمیرمیں ناقص میٹریل استعمال کیاگیا، عمارت میں پینٹ ہائوس کی تعمیرکی گئی جس سے عمارت کے پلرزبرداشت نہ کرسکے، متاثرہ عمارت کے اضافی فلورزکانقشہ ایس بی سی اے سے منظورنہیں کرایاگیا۔لیاری میں گراؤنڈپلس ون اور2سے زیادہ کی اجازت نہیں لیکن اس کے باوجود ایک عمارت میں 40فلیٹ کی تعمیر ایس بی سی اے کی مجرمانہ غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں