محکمہ زراعت ، ایگریکلچر ریسرچ افسران کا ڈی جی کے خلاف احتجاج جاری
شیئر کریں
(رپورٹ:شاہنواز خاصخیلی)محکمہ زراعت سندھ ، ایگریکلچر ریسرچ کے افسران کا ڈائریکٹر جنرل کے خلاف احتجاج جاری، کل سے بھوک ہڑتال کا اعلان، نور محمد بلوچ کو ہٹایا جائے، مطالبہ، صوبائی مشیر زراعت منظور وسان کرپشن اور بھتہ خوری کے سنگین الزامات کے باوجود نور محمد بلوچ کے خلاف کارروائی سے گریزاں ، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ کے ایگریکلچر ریسرچ ونگ کے افسران کا ڈائریکٹر جنرل نور محمد بلوچ کے خلاف احتجاج جاری ہے, ایگریکلچر ریسرچ کے زرعی سائنسدانوں پر مشتمل افسران کی تنظیم سارسا کی کال پر افسران نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر کام کا بائیکاٹ کیا، افسران نے کل سے بھوک ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل نور محمد کو ہٹانے تک احتجاج جاری رہیگا، نور محمد بلوچ نے کرپشن اور بھتہ خوری کا بازار گرم کیا ہوا، افسران کو جعلی تحقیقات اور تبادلوں کی آڑ میں حراسان کرکے پئسے طلب کئے جاتے ہیں، ایک ان پڑھ شخص جو انگریزی کا ایک جملہ نہیں لکھ سکتا اسے ڈائریکٹر جنرل کی عھدے پر بٹھا دیا گیا ہے، پراجیکٹ و شعبے کے بجٹ کو ہڑپ کرکے ادارے کو تباہی کے کنارے پر پہنچا دیا گیا ہے، دوسری جانب کرپشن اور بھتہ خوری کے سنگین الزامات کے باوجود صوبائی مشیر زراعت منظور وسان ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ریسرچ منظور وسان کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہے، ذرائع کے مطابق سیکریٹری زراعت کی پشت پناہی کے باعث صوبائی مشیر کارروائی کرنے سے گریز کر رہے ہیں، ذرائع کے مطابق سیکریٹری نے شعبہ ریسرچ کو نور محمد کو ٹھیکے پر دے رکھا ہوا ہے، واضع رہے کہ نور محمد بلوچ کے خلاف متعدد بار احتجاج ہو چکے ہیں ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔