نیب لاہور نے 4ماہ کی مجموعی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی
شیئر کریں
نیب لاہور کی جانب سے رواں سال کے پہلے 4 ماہ کی مجموعی کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی ۔ کارکردگی رپورٹ میں نیب لاہور کے زیر تفتیش کرپشن کیسز کے اعدادوشمار کی مکمل معلومات فراہم کی گئیں ۔ نیب لاہور کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ نئے سال کے آغاز تک نیب لاہور میں 203 انکوائریوں پر تفتیش جاری تھی۔ جنوری تا اپریل کرپشن کی متفرق شکایات پر 34 نئی انکوائریاں شروع کی گئیں۔رپورٹ کے مطابق پہلے 4 ماہ کے دوران 8 انکوائریوں کو انوسٹی گیشن کے مراحل میں داخل کیا گیا۔ نیب لاہور میں فی الوقت 211 انکوائریاں جاری ہیں۔ انویسٹی گیشنزکے حوالے سے نیب رپورٹ میں بتایا گیا کہ2019 کے آغاز پر نیب لاہور میں 49 کیسز پر پہلے سے تحقیقات جاری تھیں جبکہ 4ماہ میں 14نئی تحقیقات کی منظوری دی گئی۔رپورٹ کے مطابق نیب لاہور میں فی الوقت 48کیسز کی انویسٹی گیشنز جاری ہیں۔ ریفرنسز کے حوالے سے نیب رپورٹ میں کہا گیاہے کہ 4ماہ کے دوران کرپشن کیسز میں جاری تحقیقات مکمل ہونے پر 11ریفرنس احتساب عدالت میں داخل کئے گئے ۔سابق وزیراعلی پنجاب ملزم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس، صاف پانی کمپنی کیس میں ملزم قمرالسلام و دیگر کیخلاف اہم ریفرنس شامل ہیں۔ سابق پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعظم ملزم فواد حسن فواد کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کا ریفرنس بھی شامل ہے ۔رپورٹ کے مطابق نندی پور کرپشن کیس ریفرنس اور سرگودھا یونیورسٹی کرپشن کیس ریفرنس بھی دائر کیے گئے ہیں۔گرفتاریوں سے متعلق نیب لاہور کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 4 ماہ کے دوران انٹیلی جنس ونگ کی کارروائیوں میں 46 ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایات کے مطابق نیب لاہور نے بیشتر مفرور ملزمان کو بھی گرفتار کیا،گرفتارملزمان میں عبدالعلیم خان، ایس ایس پی جنید ارشد اور ملزم فرحان چیمہ شامل ہیں، دیگر اہم گرفتاریوں میں شریف فیملی کیلئے مبینہ منی لانڈرنگ کے الزام میں ملزمان قاسم قیوم، فضل داد، شاہد شفیق، مشتاق چینی، آفتاب محمود اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔اسی طرح لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں اہم پیش رفت کے طور پر 4 ملزمان گرفتار کئے گئے ۔ ایکسز گلوبل کرپشن کیس میں ملزمان راجکمار اور فیصل کامران کی گرفتاری بھی کی گئی ۔وصولیوں اور برآمدگی کے حوالے سے نیب لاہور کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کرپشن کیسز میں مجموعی طور پر 2 ارب 50 کروڑ مالیت پر مشتمل پلی بارگین کی درخواستیں احتساب عدالت کے ذریعے منظور کی گئیں۔اس دوران ملزمان سے 1 ارب 27 کروڑ روپے کی ڈائریکٹ وصولی کی جاچکی ہے جسکی گاہے بگاہے متاثرین و متعلقہ اداروں کو منتقلی جاری ہے ۔ مجموعی طور پر 25 ملزمان کی جانب سے پلی بارگین کی درخواستوں کی منظوری ہوئی ہے ۔صرف خیابان امین ہائوسنگ سوسائٹی کیس میں نیب حکام کی جانب سے ساڑھے 7 ارب مالیت کی ان ڈائریکٹ ریکوری کروائی گئی جس میں مختلف مکانات و پلاٹوں کے پوزیشن لیٹرز گذ شتہ ہفتے متاثرین میں تقسیم کئے گئے ۔ڈی جی نیب لاہورشہزاد سلیم نے کہا ہے کہ تمام میگا کرپشن مقدمات انتہائی برق رفتاری سے منطقی انجام تک پہنچا رہے ہیں۔ چیئرمین نیب کی اختیار کردہ احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی سے گامزن ہیں کیونکہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے ۔انہوں نے کہا کہ کرپٹ و بدعنوان عناصر کے کیخلاف نیب کی کارروائیاں بلاامتیاز جاری رہیں گی۔