میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی بے رحم ڈاکوئوں کے ہاتھوں یرغمال

کراچی بے رحم ڈاکوئوں کے ہاتھوں یرغمال

ویب ڈیسک
منگل, ۹ اپریل ۲۰۲۴

شیئر کریں

شہر قائد میں ڈکیتوں کے ہاتھوں واردات کے دوران قتل کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے، تازہ واقعے میں بے رحم ڈاکو پولٹری فارم کمپنی کے 2 ملازمین کو قتل کرکے ایک کروڑ 35 لاکھ روپے سے زائد کی رقم لوٹ کر فرار ہو گئے۔سائٹ ایریا میٹروویل میں دن دیہاڑے موٹر سائیکل سوار مسلح ڈکیتوں نے گاڑی پراندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار پولٹری فارم کمپنی کے ملازم جاں بحق ہوگئے۔ مسلح ملزمان گاڑی میں موجود ایک کروڑ35 لاکھ روپے سے زائد کی رقم لے کر فرار ہوگئے۔پولٹری فارم کے دونوں ملازم اپنے دفترسے رقم لے کر نجی بینک میں جمع کرانے جا رہے تھے کہ راستے میں گھات لگائے مسلح ڈکیتوں نے واردات کی اور بہ آسانی فرار ہوگئے۔ رواں سال ڈاکوں کے ہاتھوں فائرنگ سے جاں بحق شہریوں کی تعداد58 ہو گئی۔پولیس کے مطابق پیرکی صبح سائٹ اے تھانے کے علاقیسائٹ ایریا میٹروویل بلاک4 فاطمہ مسجد کے قریب دن دیہاڑے نامعلوم مسلح ڈکیتوں نے سفید رنگ کی آلٹو گاڑی پراندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ گاڑی رکنے پرمسلح ملزمان گاڑی میں موجود بھاری رقم کا تھیلا لے کر فرارہونے میں کامیاب ہوگئے۔جاں بحق افراد کی شناخت 30 سالہ ذاکراور55 سالہ شیر عالم کے نام سے ہوئی۔ مقتولین پولٹری فارم کمپنی کے ملازم تھے اورکمپنی سے بھاری رقم لے کر گاڑی میں نجی بینک میں جمع کرانے جا رہے تھے۔ایس ایس پی کیماڑی فیضان علی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مقتولین جائے وقوع سے کچھ فاصلے پرواقع پولٹری فارم کمپنی کے ملازم تھے۔ آج کل عید کا سیزن ہے اورپولٹری کا کام زیادہ ہے۔ ان کے پاس 2 دن کی ریکوری موجود تھی جسے وہ بینک میں جمع کرانے جا رہے تھے کہ راستے میں افسوسناک واقعہ رونما ہوا۔پولٹری کمپنی کے مالکان کے مطابق ان کے ملازم ایک کروڑ 35 لاکھ روپے لے کر بینک میں جمع کرانے جا رہے تھے جو مسلح ڈکیت لوٹ کرفرار ہو گئے ایس ایس پی کیماڑی نے بتایا کہ کمپنی کے ملازم جسے ہی کمپنی سے رقم لیکر نکلے تو ڈیڑھ سو سے دوسومیٹرفاصلے پر گلی کے کونے پر موٹر سائیکل سوار 2 ڈکیت گھات لگائے کھڑے ہوئے تھے۔انہوں نے بتایا کہ پولٹری فارم کمپنی نے مالک نے کبھی بھاری رقم کی منتقلی کے حوالے سے پولیس کوپیشگی اطلاع نہیں دی۔ پولیس نے سب کو کہا ہوا ہے کہ جب بھی کوئی بھاری رقم کی منتقلی چاہتا ہے کہ تو پولیس کو آگاہ کرے تاکہ پولیس اسے سکیورٹی فراہم کر سکے۔ پولیس نے اسی کام کے لیے 60 سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا ہوا ہے ۔پولیس حکام کے مطابق مسلح ملزمان کو پہلے سیعلم تھا کہ پولٹری فارم کمپنی کے ملازم یہاں سے گزریں گے اور اسی لیے وہ گھات لگائے کھڑے تھے۔ مقتولین سے چھینا جھپٹی نہیں ہوئی بلکہ براہ راست گاڑی پر فائرنگ کی گئی ۔دوسری جانب وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے میٹروویل میں فائرنگ میں 2 شہریوں کے جاں بحق ہونے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیر داخلہ سندھ نے ایس ایچ او سائٹ اے کو فی الفور معطل کرنے کے احکامات بھی جاری کردیے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں