کراچی میں پھل سونے کے دام فروخت ہونے لگے
شیئر کریں
شہری انتظامیہ اور سندھ حکومت رمضان میں ہونے والی گراں فروشی روکنے میں ناکام ہے۔گراں فروش شہریوں سے روزانہ جائز منافع کے علاوہ لاکھوں روپے اینٹھ رہے ہیں جب کہ پھل فروشوں نے سرکاری نرخ نامے کی دھجیاں اڑادیں، سبزی منڈی کے اونچے دام کو جواز بناکر پھلوں کی قیمت دگنی کردی۔کراچی میں رمضان سے قبل 60 سے 70 روپے کلو فروخت ہونے والا خربوزہ 100 روپے کلو فروخت ہورہا ہے سرکاری لسٹ میںخربوزہ درجہ اول کے نرخ 106 روپے اور درجہ دوم کا نرخ 73 روپے درج ہے تاہم درجہ اول خربوزہ اور گرما بھی 150روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے درجہ دوم خربوزہ 80سے 100 روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے۔کیلے رمضان سے قبل 80سے 100روپے درجن فروخت ہورہے تھے جس کا سرکاری نرخ درجہ اول 123روپے درجن درجہ دوم 83روپے درجن مقرر ہے تاہم درجہ اول 160سے 180روپے درجن وصول کی جارہی ہے درجہ دوم 100روپے درجن تک فروخت ہورہا ہے، سیب گولڈن کا سرکاری نرخ 253روپے مقرر ہے تاہم درجہ اول گولڈن سیب 300روپے درجہ دوم کا سرکاری نرخ 183روپے ہے 200سے 240روپے کلو تک فروخت ہورہا ہے۔امرود کا سرکاری نرخ 123 روپے کلو ہے تاہم امرود 200سے 250روپے کلو فروخت ہورہا ہے چیکو کا سرکاری نرخ 108روپے درجہ اول اور 83روپے درجہ دوم مقرر ہے تاہم چیکو درجہ اول 200روپے سے زائد جبکہ درجہ دوم 150روپے کلو تک فروخت کیا جارہا ہے۔تربوز بھی 80روپے کلو سے کم پر دستیاب نہیں ہے، پھلوں کے ساتھ چائنیز رائس اور ویجیٹیبل رولز میں استعمال ہونے والی سبزیاں بھی منہ مانگے داموں فروخت کی جارہی ہیں شملہ مرچ رمضان سے قبل 140 روپے کلو تک فروخت ہوتی رہی اب 200روپے کلو، 80روپے کلو فروخت ہونے والی بند گوبھی 120روپے کلو فروخت ہورہی ہے۔گرمی کے روزوں میں لیموں پانی کے شکنج بین کے کثرت سے استعمال کی وجہ سے سبزی فروش لیموں کی بھی من مانی قیمتیں وصول کررہے ہیں بازاروں میں لیموں 400سے 440 روپے کلو تک فروخت ہورہا ہے، سبز پتوں والی پیاز رمضان سے قبل 100سے 120 روپے کلو فروخت ہورہی تھی جو اب 160روپے کلو فروخت کی جارہی ہے۔