میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیر اعلیٰ سندھ نے میرٹ پر 41 ہزار اسامیاں پر کرنے کی ہدایت کردی

وزیر اعلیٰ سندھ نے میرٹ پر 41 ہزار اسامیاں پر کرنے کی ہدایت کردی

ویب ڈیسک
منگل, ۹ اپریل ۲۰۱۹

شیئر کریں

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ گریڈ 1 تا 15 کی خالی اسامیوں پر خالصتاً میرٹ اور شفاف طریقہ کار کے ذریعے 41 ہزار ملازمین کی بھرتی کا عمل شروع کر دیں۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے موجودہ خالی اسامیوں پر بھرتیوں کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ مختلف محکموں میں گریڈ 1 تا 17 کی 41 ہزار اسامیاں خالی ہیں، میں چاہتا ہوں کہ یہ تمام اسامیاں پر کی جائیں۔اجلاس میں کابینہ کے تمام اراکین، چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم اور تمام صوبائی سیکریٹریز نے شرکت کی۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ تمام اسامیاں پر کی جائیں تاکہ مختلف محکموں کی کارکردگی بہتر ہو سکے اور اہل اور مستحق امیدواروں کو روزگار کے مواقع بھی مہیا ہو سکیں۔انھوں نے کہا کہ تمام بھرتیاں شفاف طریقے اور خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر کی جائیں گی، گریڈ 1 تا 4 پر بھرتیاں مقامی سطح پر سلیکشن کمیٹیوں کے ذریعے کی جائیں گی جس میں فنانس، ایس اینڈ جی اے ڈی کے نمائندے شامل ہوں گے ۔وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی سیکریٹریز کو بھی ہدایت کی کہ خواتین اور معذور افراد کو ان نئی بھرتیوں میں ان کا کوٹہ دیا جائے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گریڈ 5 تا گریڈ 15 پر بھرتیاں ٹیسٹنگ سروسز/ تھرڈ پارٹی کے ذریعے کی جائیں گی تاکہ میرٹ کا خیال رکھا جا سکے ۔وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کو ہدایت کی کہ وہ ایک علیحدہ طریقے کار کے ذریعے اساتذہ کی بھرتی کا عمل شروع کریں، اساتذہ کی یہ بھرتیاں ہر اسکول کی ضرورت کے تحت ہوں گی تاکہ اساتذہ کی کمی کے مسئلے پر قابو پایا جا سکے ۔ صوبائی وزیر تعلیم نے وزیر اعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ اساتذہ کی بھرتیاں گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران مکمل کرلی جائیں گی۔واضح رہے کہ اساتذہ کی اسامیاں موجودہ 41 ہزار اسامیوں کے علاوہ ہیں، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے ڈاکٹروں کی کمی کے مسئلہ پر کہا کہ 1700 ڈاکٹروں کی ریکیوزیشن سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے سلیکشن کے لیے کی گئی ہیں۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ڈاکٹروں کی تعیناتی کنٹریکٹ پر واک ان انٹریو کے ذریعے اسپیسیفک اسپتال کی بنیاد پر کی جا سکے گی، 6 ماہ کے عرصے کے بعد انھیں سندھ پبلک کمیشن کی جانب ریفر کر دیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں