نجی شعبوں کے قرضوں میں ریکارڈ 92 فیصد اضافہ
شیئر کریں
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردیا ڈیٹا کے مطابق نجی شعبوں کے قرضوں میں 92 فیصد اضافہ سامنے آیا جو جولائی سے 22 فروری تک 600.5 ؍ارب روپے ہوگئے جبکہ یہ گزشتہ سال اس ہی مدت کے دوران 312 ؍ارب تھے ۔ایک رپورٹ کے مطابق قرضوں میں اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب جنوری 2018 میں اسٹیٹ بینک نے سود کی شرح 5.75 فیصد سے بڑھا کر 10.25 فیصد کردی تھی۔عام بینکوں کے قرضے 8 ماہ میں 204.4 ؍ارب روپے سے بڑھ کر 409.8 ؍ارب روپے ہوگئے جبکہ اسلامک بینکوں میں بھی قرضہ گزشتہ سال کے 23.8 ؍ارب روپے کے مقابلے میں 90 ؍ ارب روپے ہو گئے۔ کمرشل بینکوں کی اسلامک بینکنگ میں بھی نجی شعبوں کو قرضے گزشتہ سال کے 84 ؍ارب روپے کے مقابلے میں 100 ؍ارب روپے تک پہنچ گئے ۔بینکاروں کا کہنا ہے کہ نجی شعبوں میں رقم کا زیادہ بہاؤ بینکوں کے پاس رواں اثاثوں (لیکویڈیٹی) کو ایک جگہ رکھنے کے کم آپشنز کی وجہ سے ہیں جبکہ حکومت نے بینکوں سے طویل المدتی قرضوں کو بھی کم کردیا ہے جو گزشتہ حکومت میں عام بات تھی اور اس سے سرمایہ پر زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے ۔افراط زر اور شرح سود میں مسلسل اضافہ سامنے آیا ہے تاہم نجی شعبوں کی جانب سے قرضے حاصل کرنا کم نہیں ہوا۔یہ اضافے نمو اور پھیلاؤ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں تاہم ان سے مالی سال 2019 میں معاشی نمو میں واضح بہتری سامنے آئے گی۔