بابری مسجدتنازع، بھارتی سپریم کورٹ کا 8ہفتوں میں ثالثی کا حکم
شیئر کریں
بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد زمین کے معاملے پر8ہفتوں میں ثالثی کاحکم دیدیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں بابری مسجد کیس کی سماعت ہوئی ۔ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد تنازع پر 3 رکنی ثالثی کمیٹی بنادی۔ عدالتی حکم کے مطابق ثالثی کی کارروائی خفیہ رکھی جائے گی اور میڈیا پر ثالثی کی رپورٹنگ کی بھی پابندی ہوگی۔عدالتی حکم کے مطابق ثالثی کمیٹی ایک ہفتے میں کام شروع کرے گی۔ کمیٹی کا چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ خلیف اللہ کو مقرر کیا گیا۔ سری روی شنکر اور ایڈووکیٹ سری رام پنچو بھی کمیٹی کا حصہ ہونگے ۔ثالثی کا عمل فیض آباد میں ہوگا۔عدالتی فیصلے کے مطابق مصالحت کار اپنے ساتھ دیگرلوگ بھی شامل کرسکتے ہیں۔بھارتی سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ثالثی کا عمل 8 ہفتوں میں مکمل ہونا ہے ، ثالثی کمیٹی کو چارہفتوں میں پہلی رپورٹ دینے کی ہدایت بھی کی گئی ۔ یاد رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کے جسٹس یویو للت نے رواں سال جنوری میں بابری مسجد کیس سننے سے معذرت کرلی تھی۔بھارتی سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی بینچ الہ آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیلوں کی کررہاہے ۔الہ آباد ہائیکورٹ نے بابری مسجد کی اڑھائی ایکٹر زمین کے 3 حصے کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس یویوللت نے کیس کی شنوائی سے معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایودھیاتنازع ہی سے متعلق ایک کیس میں ایڈووکیٹ رہ چکے ہیں اس لیے وہ کیس نہیں سن سکتے ۔واضح رہے کہ بھارتی ریاست اترپردیش میں واقع ایودھیا کی تاریخی بابری مسجد کی شہادت کو 26 برس مکمل ہو چکے ہیں لیکن واقعے میں ملوث کسی ایک ملزم کو بھی سزا نہیں دی گئی۔چھ دسمبر 1992 کو انتہاپسند ہندوؤں کے ٹولے نے تمام قانونی، سماجی و اخلاقی اقدار پامال کرتے ہوئے تاریخی بابری مسجد شہید کردی تھی۔