میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ڈی ایم پارٹ ٹو حکومت بنانے کا فیصلہ

پی ڈی ایم پارٹ ٹو حکومت بنانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
جمعه, ۹ فروری ۲۰۲۴

شیئر کریں

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے انتخابات میں تمام جیتنے والی جماعتوں کو مل کر حکومت بنانے کی دعو ت دیتے کہا ہے کہ انتخابات میں مسلم لیگ(ن) مرکز اور پنجاب میں سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے ،ہم سب جماعتوںاور فرد واحد کے مینڈیٹ کا بھی احترام کرتے ہوئے ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے سب کو ساتھ بیٹھنے کی دعوت دیتے ہیں، بلا تاخیر پیشرفت کے لئے شہباز شریف کی قیادت میں پارٹی رہنمائوں کو ذمہ داری سونپ دی ہے جو آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان ، خالد مقبول صدیقی اور دیگر سے ملاقاتیں کریںگے ،ہم بار بار انتخابات کرانے کے متحمل نہیں ہو سکتے ، یہ اکیلا مسلم لیگ (ن) کا نہیں سب کا پاکستان ہے ، سب کو رواداری کے ساتھ بیٹھ کر ملک کو مشکلات سے باہر نکالنا چاہیے ،سیاستدان ،پارلیمنٹ ،افواج پاکستان ،عدلیہ اورمیڈیا سب کو ملک کو بھنور سے نکالنے کے لئے مل کر اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے ،استحکام کے لئے کم از کم دس سال چاہئیں،جو لڑائی کے موڈ میںہیں ہم ان سے لڑنا نہیں چاہتے ،پاکستان اس طرح کی کسی لڑائی کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔ان خیالات کا اظہارا نہوںنے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میںجشن منانے کے لئے جمع ہونے والے پارٹی کارکنوںسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر شہباز شریف،مریم نواز ، اسحاق ڈار، عطا اللہ تارڑ، مریم اورنگزیب سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ ماڈل ٹائون آمد پر نواز شریف اور مریم نواز کا پرتپاک استقبال کیاگیا اور ان کی گاڑی پر گل پاشی کی گئی ، اس موقع پر آتش بازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا۔ نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں آپ کی آنکھوںمیںصاف صاف خوشی کی لہر دیکھ رہا ہوں،آپ کی آنکھوںمیںایک چمک دیکھ رہاہوں ، میں اس کو پہچان رہا ہوں ،آنکھوںمیں آنکھیں ڈال کر اس چمک کو بھی دیکھ رہا ہوںجو آپ کی آنکھوںمیںہے،یہ چمک کہہ رہی ہے میرے پاکستان کوسنوار دو، پاکستان زخمی ہے ، ہماری زندگیوںمیں روشن تبدیلی آنی چاہیے ، یہ چمک پاکستان کو ایک بہت خوبصورت ملک دیکھنا چاہتی ہے ۔ نواز شریف نے کہا کہ میں آپ کو اپنی طرف سے شہباز شریف کی طرف سے اور پارٹی کے تمام رہنمائوںکی طرف سے مبارکباد دیتا ہوں کہ اللہ کے فضل و کرم سے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے ،مسلم لیگ (ن) سنگل لارجسٹ پارٹی ہے ،ہمارافرض ہے کہ اس ملک کو بھنور سے نکالا جائے ،ہمارا فرض بنتا ہے کہ اس ملک کو بھنور سے نکالنے کی تدبیر کریں ، ہم نے پہلے بھی ملک کومشکلات سے نکالا ہے ، آج بھی نکالنے کا اہتمام کر رہے ہیں،ہم سب جماعتوں کے مینڈیٹ کا دل کی اتھاہ گہرائیوںسے احترام کرتے ہیں ،جو فرد واحد جیتا ہے ، چاہے کوئی آزاد ہے ہم ان کا بھی احترام کرتے ہیں ، انکو بھی دعوت دیتے ہیں اس زخمی پاکستان کے لئے آئو ہمارے ساتھ بیٹھو ، ہمارا ایجنڈا صرف اور صرف ایک خوشحال پاکستان ہے جو ہم نے پہلے بھی کر کے دکھایا ہے ۔ آپ جانتے ہیں آپ کو معلوم ہے کس نے پاکستان کے لئے کام کیا ہے ، ہم نے کون کون سے منصوبے بنائے آپ کو معلوم ہے، کس طرح سے ملک کو مالی مشکلات سے نکالا کس طرح سے معیشت کو ٹھیک کیا آپ کو سب معلوم ہے ،پاکستان ایک وقت خوشحال ہوتا چلا جارہا تھا آپ کو یہ بھی معلوم ہے ۔ ملک کی دفاعی صلاحیت کے لئے ہم نے اپنا کردار ادا کیا ، چاہے معاشی ہو ،دفاعی ہو معاشرتی نظام ہو سب کی بہتری کے لئے کام کیا اوربھرپور خدمت کا ریکارڈ قائم کیا ،میں زبانی جمع خرچ نہیںکر رہا ہے میں ریکارڈ کے ساتھ بات کر رہا ہوں کہ ہمارا ایک ٹریک ریکارڈ ہے ۔ ہم اپنے سینے میں پاکستان کا درد رکھتے ہیں ،ہمیںجو مینڈیٹ ملاہے ضروری ہے دوسری جماعتیںبھی ساتھ بیٹھ کر حکومت قائم کریں اور پاکستان کو اس بھنور سے نکالیں ۔نواز شریف نے کہا کہ ہم بار بار ملک میں انتخابات کرانے کے متحمل نہیں ہو سکتے ، میں 8فروری کو بھی یہاں آیا تھا لیکن نتائج ابھی آرہے تھے مکمل نتائج نہیں آئے ورنہ کل ہی بات کرنے کا ارادہ تھا،اس لئے بات نہیں کی کیونکہ نتائج بہت کم آئے ہوئے تھے،دس فیصد بارہ فیصد نتائج آئے تھے اور لوگوںنے رائے قائم کرنا شروع کر دی ایسا نہیںہونا چاہیے ، اس ملک کے اندر سب ادارے ،سیاستدان ،پارلیمنٹ ،افواج پاکستان ،عدلیہ اورمیڈیا سب کو ملک کو بھنور سے نکالنے کے لئے مل کر اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے ۔یہ صرف شہباز شریف یا اسحاق ڈار کی ذمہ دار نہیں ، یہ سب کی ذمہ داری ہے یہ سب کا پاکستان ہے ،اکیلا مسلم لیگ (ن) کا پاکستان نہیں، سب کا پاکستان ہے ،سب کو رواداری کے ساتھ بیٹھ کر ملک کو مشکلات سے باہر نکالنا چاہیے ، تبھی پاکستان مشکلات سے باہر نکلے گا۔نواز شریف نے کہا کہ یہ آپ کی زندگیوںکا سوال ہے ،بچوںکے زندگیوں اور مستقبل کا سوال ہے ، یہ کوئی معمولی بات نہیںہے اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے ، اس قوم کی امنگوں کے مطابق پورا اترنا چاہیے ،قوم کی توقعات پر پورا اترنا چاہیے تب ہم اس بھنور سے باہر نکلیںگے ، استحکام کے لئے کم از کم دس سال چاہئیں،جو لڑائی کے موڈ میںہیں ہم ان سے لڑنا نہیں چاہتے ،پاکستان اس طرح کی کسی لڑائی کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔میں بار بار کہہ رہا ہوںسب کو مل جل کربیٹھنا ہوگا اور بیٹھ کر سارے معاملات کو طے کرنا ہوگا اور پاکستان کو اکیسویں صدی میں لے کرجانا ہوگا۔اگر ہم کوتاہیاں نہ کرتے تو شاید آج پاکستان منفرد مقام حاصل کر چکا ہوتا ، وہ مومینٹم جو ہم نے 1990میں بنایا تھا اگر وہ قائم رہتا تو آج پاکستان دنیا کی بہت بڑی طاقت ہوتا،ہم نیوکلیئر پاور بنے تو اس وقت پاکستان پر اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت ہوئی تھی ،یہ کہا جارہا تھا کہ پاکستان اقتصادی طور پر مضبوط ہے اور دفاعی طو رپر بھی مضبوط ہے ، آج کوئی میلی آنکھ سے پاکستان کی طرف نہیں دیکھ سکتا کیونکہ نیوکلیئر پاور ہے ۔ نواز شریف نے کہا کہ 1990کا ریکارڈ منگوا لیں دیکھ لیں ہماری خدمات کیا ہیں،لیکن ہم دوسروں کے ساتھ موازنہ بھی نہیں کرنا چاہتے ، ہمارے اپنے منفرد ریکارڈ ہیںجو قوم جانتی ہے۔نواز شریف نے کہا کہ اگر انتخابات میں ہمیں پورا مینڈیٹ ملتا ہم اکثریتی پارٹی بنتے تو حکومت بناتے تو بہت خوشی کی بات ہوتی ،لیکن اس کے باوجود ہم باقی جماعتوں کو بھی دعوت دیتے ۔ اب باقی جماعتوںکو دعوت دیتے ہیں وہ ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں ہمارے ساتھ چلیں کیونکہ ہمارے پاس اکثریت نہیںہے کہ حکومت بنا سکیں ۔ ہم اپنے اتحادیوں اور جو جماعتیں اس الیکشن میں کامیاب ہوئی ہیں ضرور ان کو دعوت دیں گے ہمارے ساتھ شراکت کریں ہمارے ساتھ آئیں ہم مل کر بنائیں اور پاکستان کومشکلات سے نکالیں۔نواز شریف نے مجمع سے پوچھا میں جو حل بتا رہا ہوں کیا آپ اس حل کو منظور کرتے ہیں۔انہوںنے بتایا کہ میںنے شہباز شریف کی قیادت میں پارٹی رہنمائوں کی ڈیوٹی لگائی ہے وہ اس پر پیشرفت کریں اور آج ہی آصف زرداری ،مولانا فضل الرحمن ، خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کریں ،ایم کیو ایم کے ساتھ ملاقات کر کے اپنی سوچ سے آگاہ کریں کہ پاکستا ن کے حالات کیا تقاضہ کرتے ہیں ،ہم سب مل کر بھنور سے کشتی کو نکالیں ،شہباز شریف سے کہا ہے آج ہی پہلی ملاقات کریں گے۔ نواز شریف نے کہا کہ میںچاہتا ہوں ملک اتنا خوشحال ہو کہ عوامکو بجلی کا بل ادا کرتے ہوئے ،گیس کا بل ادا کرتے ہوئے ،گاڑی اورموٹر سائیکل میں پیٹرول ڈلواتے ہوئے بوجھ محسوس نہ ہو ،بچوں کی سکول کی فیس ادا کرتے ہوئے بوجھ محسوس نہیںہونا چاہیے ، پاکستان میں بہترین روزگار ہونا چاہیے ،خوشحالی ہو،ان شا اللہ روشنیاں پھر لوٹیں گی بد امنی ،بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا ،غریب کا چولہا جلے گا ،قوم کی حالت بدلے گی ،ان شا اللہ قوم سکھ کا سانس لے سکے گی ۔ہم چاہتے ہیں ہمارے تعلقات دنیا کے ساتھ بہتر ہوں ،اپنے ہمسایوںکے ساتھ بہتر تعلقات ہوں،ہم تعلقات بہتر کریں گے اور تمام مسائل حل کریں گے ۔نواز شریف نے کہا کہ اپنی پارٹی کے کامیاب ہونے والے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں اور تاکید کرتا ہوں آپ نے سیاست کو عبادت سمجھ کر کرنا ہے، حلقے کی عوام کی خدمت کرنی ہے ،عوام کے مسائل کو حل کرناہے، بیروزگاری کے خاتمے کے لئے حکومت کابھرپور ساتھ دینا ہے ۔نواز شریف نے کہا کہ ہمیںمرکز کے ساتھ پنجاب میںبھی اکثریت مل گئی ہے ، پنجاب میں بھی ہم سنگل لارجسٹ پارٹی ہیں،انشا اللہ مرکز میںخدمت کریںگے جو پورے ملک کی خدمت ہو گی ، پنجابمیںبھی عوام کی خدمت کریں گے ۔ نواز شریف نے کہاکہ یوتھ کے لئے شہباز شریف کی بڑی قابل قدر خدمات ہیں ، یہ یوتھ کے لئے لیپ ٹاپ خرید رہے ہیں ،آرڈر دے دیا ہے ، اچھے سکول بنائیں گے ، وظائف دیںگے ،ہسپتالوںمیںمفت ادویات دیںگے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں