میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صائمہ بلڈرز  کے مالک ذیشان ذکی کا بھائیوں ، والدہ سے فراڈ

صائمہ بلڈرز کے مالک ذیشان ذکی کا بھائیوں ، والدہ سے فراڈ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ فروری ۲۰۲۳

شیئر کریں

صائمہ بلڈرز اینڈ ریئل اسٹیٹ ڈولپرز کے مالک ذیشان ذکی کا بھائیوں محسن سلیم، احسن سلیم اور والدہ نسیمہ خاتون سے بڑا فراڈ، ذیشان ذکی نے 447 املاک ریونیو اپنے نام پر منتقل کروادیں، بھائیوں اور والدہ کو حصہ دینے سے انکار کردیا،متاثرین عدالت پہنچ گئے۔ جرأت کو موصول دستاویز کے مطابق صائمہ بلڈرز کے بانی اور معروف کاروباری شخصیت سلیم ذکی نے نسیمہ خاتون سے 24 اگست 1997کو شادی کی، بعد میں ان کے گھر 5 نومبر 1999 کو دوبیٹوں محسن سلیم اور احسن سلیم کی پیدائش ہوئی، سلیم ذکی 6 نومبر 2018 کو فوت ہوگئے، بعد میں ذیشان ذکی نے بورڈ آف ریونیو کے ریکارڈ کے تحت سینکڑوں پراپرٹیز اپنے نام پر منتقل کروادیں لیکن والدہ نسیمہ خاتون، بھائیوں احسن سلیم اور محسن سلیم کو حصہ نہیں دیا، منتقل کروائی گئیں املاک میں گلشن ٹائون میں انٹری نمبر 2464، 843، 844، 632 سے 644،7، 5262، 5067سے 5078تک، انٹری نمبر 2104سے 1223، 783،1264 سے 1272،1720، 1721، 1722، 1630 سے 1681تک، 6519سے 6532تک، انٹری نمبر 6555سے 6576تک،انٹری نمبر 3510 سے کر 3603 تک، جمشید ٹائون میں انٹری نمبر 210 سے 218،834 سے 845، 293سے312، گڈاپ ٹائون میں انٹری نمبر 783، 5777، 5779، 2236، 1385 ، 1375، 1235، لیاقت آباد میں انٹری نمبر840سے 843،752، منگھوپیر کی دیھ جام چکرو میں انٹری نمبر 125، 128، نارتھ ناظم آباد میں انٹری نمبر 1068، 3589، 422، 2428، 2335، 2330، 2244، 1844 سے کر 1860، 1751، 1669شامل ہیں، اس کے علاوہ ذیشان ذکی نے کلفٹن ٹائون میں انٹری نمبر 909 اپنے نام پر منتقل کروائی اور والدہ نسیمہ خاتوں، بھائیوں احسن سلیم اور محسن سلیم کو حصہ دینے سے انکار کیا۔ صائمہ بلڈرز کے مالک ذیشان ذکی نے حیدرآباد کی تحصیل قاسم آباد میں انٹری نمبر 549، 2103، 1891 اپنے نام پر منتقل کروائی ہیں اوراپنے والد سلیم ذکی کے قانونی ورثاء کو پراپرٹیز میں حصہ نہیں دیا۔ ذیشان ذکی کی والدہ نسیمہ خاتون، بھائیوں احسن سلیم اور محسن سلیم نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ ذیشان ذکی غیر قانونی طور پرنسیمہ خاتونکے شوہر اور احسن سلیم، محسن سلیم کے والد سلیم ذکی کی املاک اپنے نام پر منتقل کروا رہے ہیں،سلیم ذکی کے قانونی ورثاء کو املاک میں حصہ دیا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں