میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایم کیوایم حکومت گرانے میں اپوزیشن سے تعاون کرے ،شہبازشریف

ایم کیوایم حکومت گرانے میں اپوزیشن سے تعاون کرے ،شہبازشریف

ویب ڈیسک
بدھ, ۹ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد آئینی آپشن ہے ، ایم کیو ایم سے کہا ہے کہ آپ حکومت کے حلیف ضرور ہیں لیکن آپ کو پہلے پاکستانی بن کر سوچنا ہوگا،ملک اور عوام کے حالات جس نہج پر پہنچ گئے ہیںآپ کے پاس وقت زیادہ نہیں اس لئے آپ کو فیصلہ کرنا ہوگاجبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا ہے کہ مہنگائی کا جوطوفان آیا ہے اس پر تشویش ہے ، وفاق میں اتحادی ہونے کے ناطے ہم نے اپنی ناراضی سامنے رکھی ہے کہ عوام کے اندر جاتے ہیں توسوالو ںکا جواب دینا ہوتا ہے، اپوزیشن کی جانب سے ابھی کچھ واضح سامنے نہیں آیا ، ملاقات میںجو باتیں ہوئی ہیں انہیں رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے ۔ متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر عامر خان اور کراچی کے سابق میئر وسیم اختر نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی ۔ اس موقع پر (ن) لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق ، مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ ،مفتاح اسماعیل بھی موجود تھے۔ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ شہبا ز شریف نے متحدہ قومی موومنٹ کو ملک کے موجودہ حالات میں کوئی فیصلہ کرنے کے لئے قائل کرنے کی بھی کوشش کی جس پر وفد نے کہا کہ وہ اس حوالے سے رابطہ کمیٹی میں بات کریں گے اور وہی فیصلہ کریں گے جو ملک اور عوام کے مفاد میں ہوگا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی اس وقت جومعاشی اور سیاسی صورتحال ہے اس پر ایم کیو ایم کے وفد سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے کہ کس طرح پاکستان میں آج غریب آدمی ایک وقت کی روٹی سے محروم ہے ،اس کا بچہ دودھ کو ترس رہا ہے ، بیمار بیٹی دوائی اور علاج سے محروم ہے اور والدین اپنے بچوں کی تعلیم کی فیس اد اکرنے سے قاصر ہیں ، زندگی ان پر تنگ ہے ،دن رات ٹیکسز کی بھرمار ہے ،بجلی اور گیس کے بل دیکھ لیے جائیں تو اس کی پاکستان کی چوہتر سالہ تاریخ میں نظیر نہیں ملتی ۔ قوم کی رائے ہے کہ اس سے زیادہ کرپٹ نا اہل راشی او رنا عاقبت اندیش حکومت کا کبھی تصور نہیں کیا گیاتھا۔ آج ہماری ایم کیو ایم کے وفد سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے ، ایم کیو ایم کا وفد سندھ میں لوکل باڈیز کے حوالے سے کنونشن میں مسلم لیگ(ن) کی شرکت پر اظہار تشکر کے لئے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سب پاکستانی پہلے ہیں پھر کچھ اور ہیں اوریہی فکر سوچ ہر پاکستانی کی ہے ۔ملاقات میں سندھ اور کراچی کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ جب کراچی میں طوفانی بارشیں ہوئی تھیں تو میں نے وہاں کا دورہ کیا تھا جس کے بعد عمران خان نیازی کو ہوش آیا تھااور انہوں نے دورہ کر کے 11سو ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا لیکن خدا جانے اس پیکج کا کیا حشر ہوا ،عمران نیازی کو اس وقت کوئی فکر تھی اور نہ ان کے پاس وقت تھا ،ان کو بس ایک ہی فکر اور ان کے پاس وقت ہے کہ اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ لگا دو ں ۔ میں بڑی انکساری اور اعتماد سے یہ کہہ سکتا ہوں نواز شریف کی لیڈر شپ میں کراچی میں پانی کے لئے وہاں پر بے پناہ فنڈز مہیا کئے گئے ،کے فور منصوبے کے لئے نواز شریف حکومت نے اربوں روپے دئیے ،گرین لائن کے لئے پچیس ارب روپے مہیا کئے گئے اور اس طرح کراچی کا امن نواز شریف کے دور میں واپس آیا ،جب انہوں نے فیصلہ کیا کہ کراچی کے امن کو مزید خراب نہیں ہونے دینا
تو امن واپس لوٹ کر آیا او ریہ بڑی کامیابی تھی ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے وفد سے گزارش کی ہے کہ آپ اس حکومت کے حلیف تو ضرور ہیں اوراس میں کوئی حرج نہیں ،آج کے حلیف کل کے حریف بھی ہو سکتے ہیں اور آج کے حریف کل کے حلیف بھی ہو سکتے ہیں کیونکہ یہ سیاست کا حصہ ہے ، لیکن اس وقت عمران نیازی کے ہاتھوںملک کی جوتباہی ہو چکی ہے ایسی تباہی ہے خوف آتا ہے کہ اس کو کس طرح ٹھیک کریں گے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں