میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ کی تمام جامعات میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

سندھ کی تمام جامعات میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

ویب ڈیسک
بدھ, ۹ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) اور انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے رہنماؤں نے سندھ کی تمام جامعات میں آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا ہے۔نجی چینل کے مطابق کراچی یونیورسٹی اسٹاف کلب میں آج منگل کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی، جس میں سندھ کی تمام یونیورسٹیوں میں بدھ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا گیا۔اساتذہ کی تنظیموں نے سندھ حکومت کو ایک دن کی مہلت دیتے ہوئے سیکریٹری جامعات اینڈ بورڈز کی فوری برطرفی کا مطالبہ کر دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو جمعرات کو سندھ بھر کی تمام جامعات میں تعلیمی تدریسی عمل معطل کر دیں گے۔انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے صدر شاہ علی القدر نے کہا کہ سیکریٹری بورڈ کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹایا جائے، سندھ کی تمام سرکاری جامعات کو بیل آؤٹ پیکج دیا جائے، انھوں نے کہا سندھ بھر کی جامعات کے اساتذہ کو آدھی تنخواہیں دی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے جامعات مالی مسائل کے حل کے لیے فیسوں میں اضافہ کر دیتی ہیں۔ ا نھوں نے کہا جامعہ کراچی میں یوم سیاہ منایا جائے گا، حکومت کو مزید ایک دن کی مہلت دیتے ہیں، مطالبات منظور نہ ہوئے تو جمعرات سے ایک دن کے لیے سندھ بھر کی تمام سرکاری جامعات میں کلاسوں کا بائیکاٹ ہوگا۔فپواسا پاکستان کے صدر نیک محمد شیخ نے کہا کہ حکومت سندھ نے جامعات کی خود مختاری کو چیلنج کیا ہے، آج وزیر جامعات کے ساتھ اساتذہ کے مذاکرات ہیں، اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو سندھ کی جامعات میں تدریسی عمل کا بائیکاٹ کر دیا جائے گا۔پروفیسر اختیار نے کہا کہ سیکریٹری جامعات کے اساتذہ سے رویے اور قوانین میں مداخلت کی ہم مذمت کرتے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ سیکریٹری جامعات کو برطرف کیا جائے، سیکریٹری جامعات کی جانب سے قوانین میں مداخلت کا خط بھی واپس لیا جائے، اور سندھ کی تمام جامعات میں مستقل وائس چانسلرز تعینات کیے جائیں۔انھوں نے کہا جامعات میں اساتذہ کی شدید کمی ہے، تمام جامعات کو قوانین کے مطابق سلیکشن بورڈز کرنے دیے جائیں، جامعات شدید مالی بحران سے بھی دوچار ہیں، پروفیسر اختیار نے کہا کہ جامعات تین اتھارٹیز کے ماتحت ہیں، وفاقی ایچ ای سی، سندھ ایچ ای سی اور محکمہ بورڈز، اب ان میں سے ہم کس کی بات مانیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں