میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مودی کی خوشنودی کیلئے قوم کے مسیحا کی نظربندی

مودی کی خوشنودی کیلئے قوم کے مسیحا کی نظربندی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ فروری ۲۰۱۷

شیئر کریں

جماعةالدعوة کے سربراہ ،مردِ مجاہد، پروفیسر حافظ محمد سعیدنے ماہِ جنوری کے دوسرے عشرہ میں اسلام آباد میں حریت رہنماﺅں کے ہمراہ اعلان کیا کہ ہم سال2017کو کشمیر کے نام کرتے ہیں اور پورا سال کشمیر کے حوالہ سے مختلف پروگرام، جلسے،ریلیاں،سیمینارز،مارچ کا انعقاد کریں گے۔ کشمیری پاکستان کا پرچم اٹھاتے ہیں اس لئے کشمیریوں سے یکجہتی کرتے ہوئے ہم بھی اپنی جماعت کا پرچم اٹھانے کے بجائے پروگراموں میں صرف پاکستان کا پرچم اٹھائیں گے۔پاکستان میں موجود حریت رہنماﺅں سمیت مقبوضہ کشمیر کے رہنماﺅں سید علی گیلانی،یاسین ملک،میرواعظ عمر فاروق،شبیر احمد شاہ،آپا جی آسیہ اندرابی نے حافظ محمد سعید کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا تھا۔حافظ محمد سعید نے اس اعلان کو عملی جامہ پہناتے ہوئے چھبیس جنوری سے پانچ فروری تک عشرہ یکجہتی کشمیر منانے کا اعلان کیا جس میں وکلائ،طلبائ،سول سوسائٹی، علمائ، کسان غرض ہر طبقہ ہائے فکر کے پروگرام مختلف شہروں میں ترتیب دیے گئے، کراچی، لاہور، اسلام آباد،فیصل آباد،ملتان ،بہاولپور سمیت بڑے شہروں میں آل پارٹیز کانفرنس کا بھی انعقاد کیاگیا جن میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوںکے رہنماﺅں اور اقلیتی نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ابھی عشرہ کشمیر جاری تھا کہ تیس جنوری کو خبریں آئیں کہ امریکہ نے حکومت پاکستان کو پیغام دیا ہے کہ جماعة الدعوة پر پابندی لگاﺅ یا بلیک لسٹ ہونے کے لئے تیار ہو جاﺅ،خبر کی اشاعت کو چوبیس گھنٹے نہیں گزرے تھے کہ حکومت نے تیس جنوری کی شب ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے حافظ محمد سعید اور جماعة الدعوة کے چار مرکزی رہنماﺅں پروفیسر ظفر اقبال،مفتی عبدالرحمان عابد،عبیداللہ عبید،قاضی کاشف نیاز کو چھ ماہ کی نظربندی کے احکامات پہنچا دیے اور حکومت پنجا ب نے حافظ محمد سعید کو مرکز القادسیہ چوبرجی سے ان کی رہائشگاہ چوبرجی منتقل کر دیا جسے سب جیل قرار دیا گیا ہے۔
مردِ مجاہد، پروفیسرحافظ محمد سعید کی نظربندی کا انکشاف چھبیس جنوری کو رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی نے قومی مجلس مشاورت میں کر دیا تھا،ان کا کہنا تھا کہ حافظ محمد سعید نے کشمیریوں کے لئے تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔اس کے بعد جماعة الدعوة پر مشکل وقت آ سکتا ہے اور وہی ہوا جو جمشید دستی نے کہا تھا ۔ایک خبر کی اشاعت کے بعد حکومت زیر ہوئی اور نظربندیوں سے حکومت کو اطمینان حاصل نہیں ہوا بلکہ حافظ محمد سعید سمیت جماعة الدعوة کے اڑتیس رہنماﺅں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیئے اور ان کے شناختی کارڈ بھی منسوخ کر دیئے۔حافظ محمدسعید کی نظربندی اگرچہ پہلی بار نہیں ۔انہیں مسلسل بھارتی دباﺅ پر حکومت کی جانب سے نظربندیوں کا سامنا ہے حالانکہ وطن عزیز پاکستان میں ان کے اور ان کی جماعت کے کسی بھی کارکن کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں۔ پاکستان کی کمزور خارجہ پالیسی ہونے کی وجہ سے بھارت نے ہمیشہ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کیا اور دنیا میں شور مچایا کہ حافظ محمد سعید ممبئی حملوں میں ملوث ہے حالانکہ ممبئی حملوں کے بعد وہ ایک لمبے عرصے تک نظربند رہے اور انہیں پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں نے اس بات پر بری کیا کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں۔بھارت کا صرف میڈیا کا پروپیگنڈہ ہے،اسی پروپیگنڈے سے متاثر ہو کر اقوام متحدہ،امریکہ نے حافظ محمد سعید اور ان کی جماعت پر پابندی لگائی ۔حافظ محمد سعید نے اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کو خطوط بھی لکھے کہ ان پر پابندی کا فیصلہ یکطرفہ ہے ہمیں بھی سنا جائے،بانکی مون کی جانب سے حافظ محمد سعید کو جوابی خطوط ملنے کی اطلاعات دی گئی لیکن ان کامو¿قف نہیں سنا گیا۔اب حکومت کہتی ہے کہ اقوام متحدہ نے جماعة الدعوة پر پابندی لگائی اس لئے کچھ اقدامات کرنے تھے وہ موجودہ حکومت کرنے جا رہی ہے۔
امیر جماعة الدعوةحافظ محمد سعید کے خلاف حکومتی اقدامات کو سیاسی و مذہبی جماعتوں نے تحریک آزادی جموں کشمیر کو سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔تحریک انصاف،جماعت اسلامی نے پنجاب اسمبلی میں قراداد پیش کی ہے جبکہ سیشن کا بائیکاٹ بھی کیا ہے۔قومی اسمبلی میں جمشید دستی نے آواز اٹھائی ہے۔تھر کے ہندوﺅں سمیت معاشرے کے تمام طبقات امیر جماعة الدعوةکی رہائی کے لئے سڑکوں پر نکلے ہیں۔تحریک انصاف ،جماعت اسلامی ،جمعیت علماءاسلام،مسلم لیگ(ق) سمیت سب سیاسی ومذہبی جماعتوں نے حافظ محمد سعید کی نظر بندی پر شدید احتجاج کیا ہے۔سکھ رہنماﺅں نے بھی نظربندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔پاکستان کا بچہ بچہ ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ہم اسے اللہ کا انعام سمجھتے ہیں،قوم حافظ محمد سعید کو مسیحا سمجھتی ہے۔کشمیر ڈے سے چند دن قبل ان کی نظربندی حکومت کی جانب سے مودی سرکار کو خوش کرنے کی ناکام ترین کوشش ہے۔حکمران یہ نہیں جانتے کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور حافظ محمد سعید نے جس تحریک کا اعلان کیا ہے اس میں انہیں عوامی حمایت حاصل ہے ،اگروزیر اعظم کشمیریوں کی عملی مدد کرتے، صرف تقریریں نہ کرتے اور مودی کو پیغام دیتے کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ نے حق خودارادیت دیا ہے، انہیں حق دیا جائے، تو شاید وزیر اعظم کو بھی عوامی حمایت حاصل ہو جاتی لیکن اب ایسا نظر نہیں آرہا کیونکہ قوم حافظ محمد سعید کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔
برہان وانی کی شہادت کے بعد بھارت نہتے کشمیریوں کی تحریک کے سامنے بے بس ہو چکاہے،حافظ محمد سعید کی نظر بندی تحریک کشمیر کو کمزور کرنے اور مودی کے ہاتھ مضبوط کرنے کی کوشش ہے۔حافظ محمد سعید کا جرم کشمیریوں کی آواز سے آواز ملانا ہے۔نظربندی کے بعدباقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت جماعة الدعوة کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔جماعة الدعوة کا کشمیر پر اصولی مو¿قف ہے کہ کشمیر پالیسی کا نقطہ، قائد اعظم کا فرمان کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہونا چاہئے ۔ ہم مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتے ہیں۔حکومت نے اس پر کوئی کا م نہیں کیا جبکہ بھارت نے تجاوز کیا۔اب بھی اسی مو¿قف پر بھارت پر دباﺅ بڑھایا جائے کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔حافظ محمد سعیدملکی سطح پر جب بھی کوئی پروگرام کرتے ہیں تو دینی و سیاسی جماعتیں، اقلیتیں ان کے ساتھ ہوتی ہیں۔انہوں نے ہر مشکل وقت میںقوم کو جمع کیا۔خود کش حملوں،فتنہ تکفیر کے خلاف اور ضرب عضب کی حمایت،وطن عزیز کے دفاع،کشمیر کی آزادی، حرمت رسول ﷺ ،حرمت قرآن اور بھارت کی سازشوں کو بے نقاب کرنے کے لئے حافظ محمد سعید نے سب کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا او ر قوم کو اتحاد کا پیغام دیا کیونکہ اتحاد سے ہی دشمنوں کی سازشیں ناکام بنائی جا سکتی ہیں۔دفاع پاکستان کونسل کے پلیٹ فارم سے امریکہ وبھارت کے خلاف تحریک چلائی‘ یہی وجہ ہے کہ بھارت حافظ محمد سعید کے خلاف پروپیگنڈہ کرتا ہے اور امریکہ پاکستان پر دباﺅ ڈالتا ہے۔جماعة الدعوة ان نظر بندیوں کے خلا ف عدالت میں جانے کا اعلان کر چکی ہے۔ ماضی میں بھی عدالتوں نے ریلیف دیا‘ اب بھی توقع ہے کہ پاکستان کی عدالتیں آزاد ہیں اور آزادانہ، منصفانہ فیصلے کریں گی ۔نظر بندیوں، گرفتاریوں اور پابندیوں جیسے حربوں سے جماعة الدعوة نہ پہلے دبی ہے نہ اب دبے گی بلکہ مزید جوش و جذبے کے ساتھ جماعة الدعوة کا ہر کارکن خدمت خلق،تحریک آزادی کشمیر اور وطن عزیز کے دفاع کے لئے کام کرے گا۔ملک کا دفاع، استحکام، کشمیریوں کی مدد،پانیوں کا چھڑانا جماعة الدعوة کا اصولی مو¿قف اور یہی سیاست ہے۔ کشمیریوں کی مدد پاکستان کا فرض ہے کیونکہ وہ پاکستان کا پرچم اٹھانے کے جرم میں قربانیاں پیش کر رہے ہیں ،حقیقت میں کشمیر ی تکمیل پاکستان اور دفاع پاکستان کے لئے جانیں دے رہے ہیں۔اگر کشمیریوں کی تحریک میں پاکستان کے عوام،سیاستدان اور حکمران سب متحد ہو کر کھڑے ہوجائیں تو یقینا حافظ محمد سعید کے اعلان کی طرح سال2017کشمیر کی آزادی کا سال بن جائے گا۔
٭٭


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں