سندھ بلڈنگ ،ناظم آباد کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل، خطیر رقوم کی بندربانٹ
شیئر کریں
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تعینات ڈائریکٹر جنرل عبد الرشید سولنگی نے اپنی مدت ملازمت پوری ہونے سے پہلے ہی ناجائز تعمیرات کے غیر قانونی امور کے تمام معاملات طے کرنے کی ذمہ داری بیٹر مافیا کو سونپ دی ہے۔ موصوف نے ہر قسم کے احتساب کے خوف سے بے پرواہ ہوکر کینیڈین شہریت کے حامل ڈائریکٹر ڈیمالشن سجاد خان سے گٹھ جوڑ کرنے کے بعد اضافی وصولیوں کا سلسلہ شروع کروا دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کمزور بنیادوں پر بلند عمارتوں کی تعمیر کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے۔ ملکی محصولات کو نقصان پہنچا کر غیر قانونی امور سے حاصل کی جانے والی رقوم بیرون ملک منتقل کی جانے لگی ہیں۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج سسٹم کے تحت شہر بھر میں بیٹر مافیا ناجائز بلند عمارتیں تعمیر کروانے میں سرگرم ہے جو خطیر رقوم ادا کرنے کے بعد بغیر نقشے اور منظوری غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ اور انہدامی کارروائی سے محفوظ رکھنے کی ضمانت دلواتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ شہر بھر میں کمزور عمارتیں پروان چڑھتی دکھائی دیتی ہیں۔تحقیقاتی اداروں کی چشم پوشی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ضلع وسطی کے علاقے ناظم آباد نمبر 1میں بیٹر غضنفر غیر قانونی امور کی سرپرستی میں گزشتہ کئی سالوں سے آزاد ہے۔ اس وقت بھی کینیڈین شہریت کے حامل سجاد خان سے گٹھ جوڑ کے بعد ناظم آباد میں ناجائز تعمیرات کی مکمل چھوٹ حاصل کر رکھی ہے جس کا با آسانی اندازہ ناظم آباد نمبر 1بلاک A میں پلاٹ نمبر 2/1اور 7/7 پر بغیر نقشوں اور منظوری کے انہدامی کارروائی نہ ہونے کی گارنٹی کے ساتھ جاری ناجائز تعمیرات سے لگایا جا سکتا ہے۔ خطیر رقم بٹورنے کے بعد بلڈنگ افسران جاری تعمیرات کی حفاظت پر مامور ہیں ۔واضح رہے کہ بغیر نقشے کہ بننے والی بلند عمارتوں کی تعمیر سے سیوریج اور پارکنگ کے بنیادی مسائل بڑھنے لگے ہیں۔