پاکستانی ایجنسیوں نے اہم بھارتی کال ٹریس کر لی، وزیراعظم کوئٹہ آئے تو ان پر حملہ ہو سکتا ہے
شیئر کریں
آخر وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی بنا پر وزیراعظم عمران خان کوئٹہ نہیں جا رہے۔اسی متعلق بات کرتے ہوئی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو سیکیورٹی کلئیرنس نہیں ملی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان کی ایجنسیوں نے بھارت کی ایک کال ٹریس کی ہے کہ اگر عمران خان کوئٹہ آئے تو ان پر حملہ ہو سکتا ہے۔میری اطلاعات کے مطابق اس کال کو ٹریس کیے جانے کے بعد ہزارہ برادری کے مظاہرین کی سیکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے کہ خدانخواستہ ان پر دوبارہ حملہ نہ ہو جائے۔تجزیہ کا رعارف حمید بھٹی نے نجی ٹی وی چینل پر مزید کہنا تھاکہ وزیراعظم کو مظاہرین کے لیے بلیک میل کا لفظ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا،میرے خیال سے وزیراعظم کو یہ الفاظ واپس لینے چاہئے۔ان کو کہنا چاہئے تھا کہ شہدا کو دفنا دینا چاہئے، میں جلد کوئٹہ آؤں گا۔وزیراعظم کے الفاظ کا چناؤ ٹھیک نہیں تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ بڑی تکلیف دن بات ہے، شاید وہ بھول گئے ہیں کہ وہ ایک ملک کے وزیراعظم ہیں۔ایک طرف وہ ہزاراہ برادری کے غم میں شریک ہونے کی باتیں کرتے ہیں تو دوسری طرف بلیک میل کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔ایسے موقع پر کبھی بھی کسی کے زخموں پر نمک نہیں چھڑکتے۔مجھے لگتا ہے کہ وزیراعظم کے کچھ نادان ترجمان ان کے لیے بہت مشکل پیدا کریں گے۔پورے ملک میں اس واقعے پر احتجاج ہو رہا ہے اور اس احتجاج کو بلیک میل کا نام دینا درست نہیں۔