میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
چھ ماہ کے دوران مہنگائی کی ریکارڈ شرح 14.9 فیصد رہی

چھ ماہ کے دوران مہنگائی کی ریکارڈ شرح 14.9 فیصد رہی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۹ جنوری ۲۰۲۰

شیئر کریں

قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ گذشتہ چھ ماہ کے دوران مہنگائی کی ریکارڈ شرح 14.9 فیصد رہی ۔ حکومت نے بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافے شرح سود میں اضافے جیسے مشکل فیصلے کئے ہیں ۔ جمعرات کو ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کے سوالوں کے تحریری جواب میں مشیر خزانہ و محاصل عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ جولائی تا دسمبر 2019 ء کے دوران صارف پرائس انڈکس 14.9 فیصد اسی طرح حساس پرائس اشاریہ 11.1 فیصد ریکارڈ کئے گئے ۔ افراط زر میں اضافہ زیادہ ترقیاتی سال 2018 ء کے دوران درکار پالیسی میں رد و بدل تاخیر سے ہوا ۔ میکرو اکنامک عدم توازن کو درست کرنے کے لیے گیس بجلی کی قیمتوں میں رد و بدل اور شرح سود میں اضافے کے مشکل فیصلے کئے گئے ۔ پام آئل ، سویا بین ، خام تیل دالوں وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔ پالیسی اقدامات میں بتایا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک سے قرضہ لینے کا عمل بند کیا گیا جو کہ افراط زر کا اثر رکھتا ہے ۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو پانچ ضروری اشیائے صرف پر 6 ارب روپے سبسڈی فراہم کرنے کے لیے منتقل کئے گئے ہیں ۔ سوال کے جواب میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ای سی سی نے ڈیڑھ ارب روپے کی سبسڈی دیتے ہوئے عام آدمی کے لیے سستی روٹی فراہمی کے حوالے سے روٹی تندور کو چھوٹ دی ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں مشیر خزانہ نے بتایا ہے کہ عالمی بینک سے سندھ شمسی توانائی منصوبہ کے لیے 10 کروڑ ڈالر کا قرضہ لیا ہے ۔ اسی طرح کراچی موبلٹی منصوبہ کے لیے 38 کروڑ 20 لاکھ ڈالر اعلیٰ تعلیم ترقی کے منصوبہ کے لیے 40 کروڑ ڈالر مسابقتی اور قابل رہائش شہر کے منصوبے کے حوالے سے 23 کروڑ ڈالر کراچی پانی و نکاسی آب منصوبہ 4 کروڑ ڈالر ، کے پی ریونیو پروگرام 40 کروڑ ڈالر ، خیبر پختونخوا ہائیڈرو منصوبہ کے لیے 40 لاکھ ڈالر لئے گئے ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں