اندرونی معاملات میں مداخلت کی قیاس آرائیاں غلط ہیں،دفترخارجہ
شیئر کریں
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہاہے کہ پاکستان کے امریکا کیساتھ دیرینہ تعلقات ہیں،پاکستان دوسرے ممالک کی سیاست و اندورنی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا،ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی قیاس آرائیاں غلط ہیں، کوپ کانفرنس میں وزیراعظم اور نریندرمودی کی ملاقات کا کوئی امکان نہیں ، وزیراعظم شہباز شریف 11نومبر کو الریاض سمٹ میں فلسطین کی آزاد ریاست اور اسرائیلی جار حیت کے خاتمہ کامطالبہ کریں گے ، قاضی فائر عیسیٰ کی گاڑی پر حملے کے معاملے پر برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں۔جمعرات کوترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان نے غزہ میں فوری فائربندی کا مطالبہ کیا ہے ، غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی ہے ، غزہ میں نسل کشی کو فوری بند کرنے کیلئے اقوام عالم اپنا کردار ادا کرے ، غزہ میں اسرائیل کی جانب سے نسل کشی کی جنگی جرائم کے تحت تحقیقات ہونی چاہئیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم اقوام متحدہ کی غزہ کی صورتحال سے متعلق رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں، ایسے حملوں سے فوری طبی امداد کے طلبگار فلسطینیوں کو امداد کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے ۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ ہمیں حریت رہنما یاسین ملک کی گرتی ہوئی صحت پر شدید تحفظات ہیں، یاسین ملک کے خلاف حعلی کیسز بنائے گئے ہیں، بھارتی انتظامیہ سے یاسین ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ حریت رہنما یاسین ملک کی بھوک ہڑتال پر شدید تشویش ہے ، حریت رہنما یاسین ملک کو فوری طور پر صحت سہولتیں فراہم کی جائیں۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ صدر اور وزیراعظم پاکستان نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دی ہے ، پاکستان کے امریکا کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، پاکستان اور امریکا پرانے دوست اور شراکت دار ہیں، ہم ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی تعلقات کے حامل ہیں۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان کے فارن مشن اور وزارت خارجہ کے درمیان بات چیت سیکریٹ ایکٹ کے تحت ہوتی ہے ، پاکستان دوسرے ممالک کی سیاست اور اندورنی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا، پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی قیاس آرائیاں غلط ہیں، پاکستان کے چین سے تعلقات ہماری پالیسی کا حصہ ہیں، دہائیوں پر مشتمل یہ تعلقات کسی چیز سے متاثر نہیں ہوتے ۔ممتاززہرابلوچ نے کہاکہ کوپ کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیراعظم کی ملاقات کا امکان نہیں ہے ۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف 11 نومبر کو الریاض سمٹ میں شرکت کریں گے ، وزیر اعظم اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ شریک ہوں گے ، پاکستان فلسطین کی آزاد ریاست اور اسرائیلی جار حیت کے خاتمہ کا مطالبہ کرے گا، وزیر اعظم باکو کا دورہ کریں گے اور موسمیاتی تبدیلی کانفرنس میں شرکت کریں گے ، کانفرنس 12 اور 13 نومبر کو ہوگی۔انہوںنے کہاکہ قاضی فائر عیسیٰ کی گاڑی پر حملے کے معاملے پر برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں، ابتدائی معلومات کے بعد حکومت کی جانب سے معاملہ باضابطہ طور پر اٹھایا جائے گا۔