میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان پرحملہ، ارشد شریف قتل کیس، وزیراعظم کا تحقیقات کیلئے چیف جسٹس کو الگ الگ خط

عمران خان پرحملہ، ارشد شریف قتل کیس، وزیراعظم کا تحقیقات کیلئے چیف جسٹس کو الگ الگ خط

ویب ڈیسک
منگل, ۸ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان پر فائرنگ واقعہ کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا ۔منگل کو وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کو لکھے گئے خط میں استدعا کی گئی کہ عمران خان پر فائرنگ کے واقعہ کے حقائق جاننے کے لئے جوڈیشل کمیشن بنا یا جائے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ سپریم کورٹ کے تمام دستیاب جج صاحبان پر مشتمل کمیشن بنایا جائے، کمیشن پانچ سوالات پر خاص طور پر غور کرسکتا ہے۔ وزیر اعظم کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہاگیاکہ کارواں کی حفاظت کی ذمہ داری کون سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تھی؟ وزیراعظم نے کہاکہ کارواں کی حفاظت کے لئے مروجہ حفاظتی اقدامات اور سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز لاگو کئے گئے؟ اور کیا ان پر عمل کیا گیا؟ حادثے کے اپنے حقائق کیا ہیں؟ ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ایک سے زیادہ شوٹرز کی موجودگی کی اطلاع، جوابی فائرنگ، مجموعی طور پر نشانہ بننے والوں کی تعداد، ان کے زخموں کی نوعیت سے متعلق حقائق کیا ہیں؟ وزیر اعظم نے کہاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامی حکام نے مروجہ تفتیشی طریقہ کار کو اختیار کیا؟ وزیراعظم نے اپنے خط میں کہاکہ وقوع کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامی حکام نے شہادتیں جمع کرنے اور صورتحال سے نمٹنے کے مروجہ طریقہ کار کو اختیار کیا؟ ،اگر ایسا نہیں ہوا تو ضابطے کی کیا خامیاں اور کمزوریاں سامنے آئیں؟ ،ضابطے کی ان کوتاہیوں کا ذمہ دار کن انتظامی حکام، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبائی حکومت کے عہدیداروں کو ٹھہرایا گیا؟ ۔ وزیر اعظم نے اپنے خط میں کہاکہ کیا وقوعہ کی تحقیقات کے عمل میں دانستہ رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں ،اگر رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں تو یہ عناصر کون ہیں؟ اور ایسا کیوں کر رہے ہیں؟ ،کیا یہ قاتلانہ سازش تھی جس کا مقصد واقعی پی ٹی آئی چیئرمین کو قتل کرنا تھا یا یہ محض ایک فرد کا اقدام تھا؟ وزیراعظم نے کہاکہ ان دونوں صورتوں میں سے کسی ایک کے بھی ذمہ دار عناصر کون ہیں ؟ ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ قانون کی حکمرانی کے مفاد میں اس درخواست پر عمل پر وفاقی حکومت مشکور ہوگی،اس مقصد کے حصول میں وفاقی حکومت کمشن کو مکمل معاونت فراہم کرے گی ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ وزیر آباد میں عمران خان کے جلوس میں فائرنگ کے افسوسناک واقعے سے ملک ہیجانی کیفیت اور امن وامان کے بحران کا شکار ہے ۔ خط میں کہاگیاکہ پی ٹی آئی لیڈرز زہر آلود تقاریر کر رہے ہیں، پرتشدد ہنگامہ آرائی سے ریاست افراتفری اور شہریوں کا جا ومال کو خطرات ہیں ۔ خط میں کہاگیاکہ پاکستان اور عالمی میڈیا میں اس کی کوریج ہو رہی ہے :،72 گھنٹے گزرنے پر ایف آئی آر نہ ہوئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں