میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نوازشریف ہندوستان کی زبان بول رہے ہیں ،وزیر اعظم

نوازشریف ہندوستان کی زبان بول رہے ہیں ،وزیر اعظم

ویب ڈیسک
اتوار, ۸ نومبر ۲۰۲۰

وزیر اعظم عمران خا ن نے کہا ہے کہ اپنی چوری بچانے کیلئے نوازشریف ہندوستان کی زبان بول رہے ہیں ،آج کل سر کس لگانے والوں نے 30سال تک ملک کو لوٹا ،ان کا مقابلہ عمران خان سے ہے

شیئر کریں

وزیر اعظم عمران خا ن نے کہا ہے کہ اپنی چوری بچانے کیلئے نوازشریف ہندوستان کی زبان بول رہے ہیں ،آج کل سر کس لگانے والوں نے 30سال تک ملک کو لوٹا ،ان کا مقابلہ عمران خان سے ہے ، جتنے جلسے مرضی کرلیں ،جب تک ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس نہیں کریں گے تو انہیں نہیں چھوڑوں گا،ان لوگوں نے مجھے بلیک میل کر نے کی کوشش کی جب ناکام ہوئے تو اداروں کے خلاف سازش شروع کر دی ، میری وجہ سے نہیں مولانا فضل الرحمن کی وجہ سے اسلام خطرہ میں ہے ،چیلنج کرتا ہوں میرے علاوہ کس نے ناموس رسالتۖ کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا؟ ہم قانون کی بالادستی کیلئے کام کررہے ہیں، ان کے دور میں نیب غلام تھی آج آزاد ہے ،نوازشریف جیسے میر جعفر، میر صادق اور میر ایاز صادق کامقابلہ کروں گا،پاکستان جیسی ہیلتھ انشورنس ترقی یافتہ ممالک میں بھی نہیں۔ ہفتہ کو یہاں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس شاندار استقبال پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ حافظ آباد یونیورسٹی اور ضلعی ہسپتال بنانے کا فیصلہ کیا کیونکہ یہ دونوں آپ کی ضرورت ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 2021تک تمام پنجاب کے شہریوں کو ہیلتھ کارڈ ملے گا اور ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت ہوگی جبکہ حافظ آباد جیسے علاقوں میں پرائیوٹ ہسپتال بنیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کا کام شروع ہوچکا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ امیر ترین ملکوں میں بھی یہ ہیلتھ سروس نہیں جو پاکستان میں ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت دوبارہ اس لیے ملی کیونکہ وہاں غربت 28 فیصد سے کم ہو کر 18 فیصد ہوگئی تھی۔وزیرا عظم عمران خان نے کہا کہ بڑے لوگوں نے روٹی، کپڑا اور مکان کی بات کی تاہم ہم نے پہلی مرتبہ لوگوں کو مکان دیں گے۔وزیر اعظم نے کہاکہ نیا پاکستان ہاوَسنگ منصوبے کے تحت غریب لوگ بھی اپنا گھر بناسکیں گے، گھر بنانے کیلئے 5 فیصد سود پر عوام بینکوں سے قرضے لے سکیں گے،ملک سے غربت کم کرنے کے لیے پالیسیاں بنارہے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں آج کل کچھ لوگوں نے سرکس لگائی ہوئی ہے، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے 30 سال تک ملک کو لوٹا، ان کے دور میں ان لوگوں کیلئے الگ قانون تھا اور بھینس چوروں کیلئے الگ قانون تھا لیکن اب ان لوگوں کو مشکل پڑ گئی ہے کیونکہ ہم نے نیب کو بالکل آزاد چھوڑ دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ ان کے دور میں نیب غلام تھی آج آزاد ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ان لوگوں کی چوری پکڑی گئی تو انہوں نے مجھے بلیک میل کرنا شروع کر دیا کہ این آر او مل جائے، یہ جو سب اکھٹے ہیں ان سب کیلئے پیغام ہے کہ آج تک آپ لوگوں کا جن سے مقابلہ تھا یہ وہ کرپٹ تھے یا پھر انہیں کرسی کی خواہش تھی تاہم آج آپ کا مقابلہ عمران خان سے ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جتنے مرضی جلسے کرنے ہیں کر لو لیکن جب تک ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس نہیں کریں گے تو انہیں نہیں چھوڑوں گا۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے مجھے پہلے کورونا پر بلیک میل کرنے کی کوشش کی تاہم اللہ نے ہمیں کورونا سے بچایا اور پھر ان لوگوں نے حکومت کو ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر بلیک میل کرنے کی کوشش کی لیکن جب اس میں بھی ناکام ہو گئے تو پاک فوج کے سربراہ کے خلاف سازش شروع کر دی۔عمران خان کے کہا کہ جب نیب کو ختم نہ کرنے کا فیصلہ کیا تو انہوں نے عدلیہ اور ساتھ ہی آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف پر حملہ پوری فوج پر حملہ ہے۔نواز شریف سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف نے ایسی عجیب شکل بنائی کہ کابینہ میں بھی 2 خواتین کی آنکھوں میں آنسو آگئے تاہم لندن جاتے ہی نواز شریف کی ساری بیماریاں ختم ہوگئیں۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) چاہتی ہے کہ فوج بغاوت کردے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر پاک فوج کے خلاف سارش کر رہے ہیں، نواز شریف اپنی چوری بچانے کیلئے بھارت کی زبان بول رہے ہیں لیکن اس سے میرا عزم مزید مضبوط ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ تمھاری طرح میر جعفر، میرصادق اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق، ان کو قانون کے دائرے میں لے کر آوں گا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ سرکس والے کہتے ہیں کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے، اگر دھاندلی ہوئی تو میں نے پیشکش کی تھی کہ حلقے کھولنے کے لیے تیار ہیں، آپ لوگ کیوں نہیں آئے۔سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان کی وجہ سے اسلام خطرے میں ہے، میری وجہ سے نہیں، ان جیسے لوگوں کی وجہ سے اسلام خطرے میں ہے،چیلنج کرتا ہوں میرے علاوہ کس نے ناموس رسالتۖکا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا؟ اور میں نے یہ سب ووٹ کے لیے نہیں کیا بلکہ یہ میرے ایمان کا معاملہ ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں صرف1970میں شفاف انتخابات ہوئے اس کے لیے علاوہ ہر الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگے، 2018 کے انتخابات پر ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہم حلقے کھولنے کے لیے تیار ہیں، (ن) لیگ نے دھاندلی پر صرف 11 درخواستیں دائر کیں،میں کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار نیوٹرل ایمپائرلایا، جب بھارت کی ٹیم پاکستان آئی تو ہم نے نیوٹرل امپائر کے ساتھ میچ کھیلا، ہم ایسا الیکشن کروائیں گے کہ جو ہارے گا وہ بھی مانے گا کہ الیکشن شفاف ہوئے،الیکٹرانک ووٹنگ پر بھی کام کررہے ہیں


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں