میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے وزارت داخلہ میں درخواست جمع

نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے وزارت داخلہ میں درخواست جمع

ویب ڈیسک
جمعه, ۸ نومبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے وزارت داخلہ میں درخواست جمع کرادی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے وزارت داخلہ میں درخواست جمع کرادی گئی ہے ، درخواست بیماری اور ملک سے باہرعلاج کرانے کی بنیاد پر دی گئی ہے ۔ درخواست شہبازشریف کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف علاج کے لیے ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست سیکرٹری داخلہ کو موصول ہوگئی ہے جس کے بعد وزارت داخلہ حکام درخواست کا قانونی پہلوں سے جائزہ لے رہے ہیں۔دوسری جانب نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے نیب سے رابطہ کیا ہے ، اس حوالے سے نیب اور محکمہ داخلہ میں طبی بنیادوں پر ای سی ایل سے نکالنے کے لیے مشاورت جاری ہے ،واضح رہے کہ رواں برس اگست میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی روشنی میں وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحب زادی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کیا تھا۔العزیزیہ ریفرنس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت منظور کی تھی، عدالت نے اپنے فیصلے سابق وزیراعظم کی طبی بنیادوں پر 8 ہفتے کے لیے مشروط ضمانت منظور کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف 8 ہفتے میں علاج کروالیں، عدالت نے انہیں 20، 20 لاکھ کے 2 مچلکے جمع کرانے کی بھی ہدایت کی تھی۔اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے بھی سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیاد پر درخواست ضمانت منظور کی تھی جب کہ نیب کی جانب سے ضمانت کی مخالفت نہیں کی گئی۔علاوہ ازیں عدالت کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں مریم نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے ، انہیں علاج کے لیے فورا باہر بھیجنا چاہیے ۔ انہو ںنے کہا کہ مجھے نواز شریف کی صحت کی بہت فکر رہتی ہے ، نواز شریف کی طبیعت تشویشناک ہے ، انہیں علاج کے لیے فورا باہر بھیجنا چاہیے اور جہاں علاج ممکن ہو وہاں جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ میں ابھی فوری سفر نہیں کرسکتی کیوں کہ میرا پاسپورٹ عدالت کے پاس ہے ، اگر نواز شریف علاج کیلیے بیرون ملک جاتے ہیں تو ان کے ساتھ جانا مجبوری ہے تاہم بڑا مشکل ہوگا کہ نواز شریف علاج کے لیے باہر چلے جائیں اور میں نہ جا سکوں۔مریم نواز نے کہا کہ سیاست پوری زندگی چلتی رہے گی لیکن والدین دوبارہ نہیں ملتے ، ایک سال پہلے اپنی ماں کھوچکی ہوں اور اب میری تمام تر توجہ نواز شریف کی طبیعت پر ہے ، میں 24 گھنٹے نواز شریف کے پاس رہتی ہوں، انہیں ملازموں اور نرسوں پر نہیں چھوڑ سکتی، نواز شریف کے معاملات خود دیکھتی ہوں، آج بھی بڑی مشکل سے عدالت آئی ہوں، مجھے اس وقت صرف نواز شریف کی زندگی اور صحت کی فکر ہے ۔اس سے قبل لاہور کی احتساب عدالت میں چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر مریم نواز عدالت میں پیش ہوئیں تاہم نواز شریف کے وکلا کی جانب سے حاضری سے استثنی کی درخواست جمع کرائی گئی جس کو عدالت نے منظور کرلیا جب کہ یوسف عباس کے جوڈیشل ریمانڈ میں 22 نومبر تک توسیع کردی۔ احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، صاحب زادی مریم نواز اور یوسف عباس کو 22 نومبر کو پیش ہونے کا حکم دیا


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں