بلڈر عارف میمن، صادق لیوا نامی اسکیم 20 سال سے نامکمل
شیئر کریں
بدنام زمانہ بلڈر عارف میمن کی جعلسازیاں، 2005ء میں ڈھائی سو ایکڑ کے لگ بھگ زمین پر مشتمل صادق لیونا نامی اسکیم کی این او سی لی، اسکیم کی زمین ٹکڑے کرکے بیچ دی گئی، 20 سال گزرنے کے باوجود اسکیم نامکمل، ریونیو نے پابندی عائد کی بھی کی تھی، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں رفاہی و سرکاری پلاٹس پر قبضوں، غیرقانونی تعمیرات سمیت الاٹیز کے اربوں روپے ڈکارنے والے بدنام زمانہ بلڈر عارف میمن کی مزید جعلسازیاں بے نقاب ہوگئی ہیں، روزنامہ جرات کو ملنے والی معلومات عارف میمن نے بائے پاس پر ڈھائی سو ایکڑ پر مشتمل صادق لیونا نامی ہاؤسنگ اسکیم کی این او سی 2005 میں لی تھی اور پھر غیرقانونی اسکیم کو بڑھاتے ہوئے بکنگ و تشہیر شروع ، بکنگ کے اربوں روپے لینے کے کچھ ہی عرصے بعد عارف میمن نے اسکیم کی زمین کو ٹکڑوں میں مختلف بلڈرز کو بیچ دیا اور مختلف بلڈرز کے ساتھ پارٹنرشپ کرکے نئے ناموں سے. مختلف اسکیمین ری لانچ کردیں، صادق لیونا میں کروڑوں روپے جمع پونجی دے کر بکنگ کروانے والے سینکڑوں الاٹیز فائلیں لے کر دربدر ہیں جبکہ ریونیو کی جانب سے پابندی عائد ہونے کے باعث مذکورہ اسکیم کی منتقلی و رجسٹری پر بھی کافی عرصہ پابندی عائد رہی، مذکورہ اسکیم کی زمین کا رکارڈ بھی مشکوک ہے اور وہ زمین کلیم میں حاصل کی گئی جس کے بعد عارف میمن کو بیچ دیا گیا، 20 سال گزرنے کے باوجود صادق لیونا اسکیم تاحال نامکمل ہے اور بنیادی سہولتیں بھی میسر نہیں ہیں، ذرائع کے مطابق ادارہ ترقیات حیدرآباد کے سابق سسٹم نے صادق لیونا نامی اسکیم میں عارف میمن سے کروڑوں روپے لے کر دے کر این او سی سمیت ای ڈی سی چارجز کی مد میں رعایت دی گئی، صادق لیونا اسکیم کی زمین کو بیچنے سمیت نئے ناموں سے جاری اسکیموں کے متعلق اہم انکشافات آئندہ شامل اشاعت کی جائیں گی۔