پنڈورا پیپرز میں آنے والے وزراز استعفیٰ دیں ،وزیراعلی سندھ
شیئر کریں
احتساب عدالت اسلام آباد میں زیر سماعت نوری آباد پاور پلانٹ کرپشن ریفرنس میں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ پر جمعرات کو بھی فرد جرم عائد نہ ہوسکی جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اہم قانون سازی میں پارلیمنٹ کو بائی پاس نہیں کرنا چاہیے، عمران خان دوسروں کیلئے جو پیمانہ رکھتے ہیں وہی اپنے لیے رکھیں۔ پنڈورا پیپرز میں آنے والے وزراء استعفیٰ دیں۔احتساب عدالت اسلام آباد کے جج سید اصغر علی نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کیخلاف نوری آباد پاور پلانٹ میں مبینہ کرپشن کے حوالے سے ریفرنس پر سماعت کی۔ شریک ملزم سلطان فاروق کرونا کا شکار ہونے کے باعث عدالت میں پیش نہ ہوئے جس کے باعث تمام ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ وکیل ارشد تبریز کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ نیا نیب آرڈیننس بھی آگیا ہے اس کا بھی جائزہ لینا ہے،عدالت نے ملزم سلطان فاروق کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے فرد جرم کیلئے یکم نومبر کی تاریخ مقرر کر دی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے حکومت نے صدارتی آرڈیننس جاری کیا ،صدارتی آرڈیننس جاری کرنا غیر آئینی عمل ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ محترم ادارہ ہے ،پارلیمنٹ کو بائی پاس نہیں کرنا چاہیے،عہدے چھوڑ کر خود کو احتساب کے لیے پیش کریں ،پنڈورہ بکس میں جن افراد کے نام آئے انکے خلاف انکوائری ہونی چاہیے۔ مراد علی شاہ نے کہاکہ عمران خان دوسروں کیلئے جو پیمانہ رکھتے ہیں وہی اپنے لیے رکھیں،عمران خان نے 2016 میں آف شور اکاونٹ رکھنے والوں کو چور کہا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ اب جن وفاقی وزرا کے نام آئے وہ پہلے عہدوں سے استعفے دیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ الیکشن جب بھی ہوں مجھے عمران خان نظر نہیں آتے ،پی ٹی آئی کو خیال کرنا چائیے وہ سیاسی جماعت ہے ،الیکشن میں لوگ سب باتوں کا حساب کتاب لیں گے۔ انہوںنے کہاکہ ایک جج صاحب نے سروس کے آخری دن لوگوں کو نوکری سے نکال دیا۔ انہوںنے کہاکہ تین وفاقی وزرا کی افشور کمپنیوں کا انکشاف ہوا ہے،جن وزراء کی کمپنیاں سامنے آئیں انکو عہدے چھوڑ دینے چاہئیں،الیکشن جب بھی ہوئے پی ٹی آئی نظر نہیں آتی۔ مراد علی شاہ نے کہاکہ پنڈورا لیکس کی آزاد انہ تحقیقات ہونی چاہئیں ،تحقیقات کا پیمانہ جو دوسروں کیلئے رکھتے ہیں ،اپنے لیے بھی وہی رکھیں۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے کہاتھاآف شور اکاونٹ ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوتے ہیں،یہ بات درست نہیں کہ دنیامیں مہنگائی کی وجہ سے یہاں بھی ہو۔ اس موقع پر سوال کیا گیاکہ کابینہ منظوری والے منصوبوں پر نیب کا اختیار ختم ، آپ کے ریفرنس پر بھی اثر پڑیگا، آپ کیا اس ریلیف کیلئے اپلائی کریں گے یا اپوزیشن کیساتھ ملکر اسے چیلنج کریں گے ؟۔ مراد علی شاہ نے کہاکہ ابھی مجھے فائنل ڈرافٹ ملا نہیں تین مختلف ڈرافٹ چل رہے ہیں، پارلیمنٹ کو ایسے معاملے پر بائی پاس نہیں کرنا چاہیے ۔