میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلدیہ کورنگی معطل چار افسران اپنے عہدوں پر بدستور قابض

بلدیہ کورنگی معطل چار افسران اپنے عہدوں پر بدستور قابض

ویب ڈیسک
جمعرات, ۸ اکتوبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ جوہر مجید شاہ) بلدیہ کورنگی ” بدعنوانی ” اختیارات سے تجاوز” مالی بیضابطگیوں ” بد انتظامی ” میں ملوث بے تاج بادشاہ گروں کی معطلی معمہ و سوالیہ نشان بن گئی سندھ میں حکومت و حکومتی رٹ مزاق بن گئی یاد رئے لگ بھگ ڈیڑھ دو ماہ قبل سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے احکامات کی روشنی میں معطل شدہ چاروں افسران اپنے فرائض منصبی پر تاحال براجمان ” قانون تماشہ بن گیا معطل شدہ افسران میں ڈی ایم سی کورنگی میں گزشتہ 4 سالہ دور حکومت میں تن تنہا راج کرنے والے کرپشن کے بازی و بادشاہ گر سابق چیئرمین کے فرنٹ مین کھلاڑی اسسٹنٹ اکاؤنٹ آفیسر ابصار آج بھی اپنی اڑان جاری رکھے ہوئے ہیں دوسری جانب ڈائریکٹر ایڈمنسریشن اور ڈائریکٹر پارکس جاوید جو اس سے قبل بھی تحقیقاتی اداروں کے ہاتھوں گرفتار ہوکر جیل یاترا کر چکیں ہیں اور اسکے بعد پھر اپنی سیٹ اور پرانے دھندوں کے باعث معطل کردیے گئے مگر موصوف بھی تاحال اپنی سیٹ پر موجود ہیں علاؤہ ازیں ڈائریکٹر کونسل ارشاد آرائیں سے متعلق زرائع دعویٰ کر رہیں ہیں کہ وعدہ معاف گواہ کا پروانہ بطور سند انکے ہاتھ لگ گیا ہئے اور اب وہ قانون کی چھتری کے زیر سایہ ہیں تعجب اور حیرت انگیز بات یہ ہئے کہ چاروں معطل شدہ افسران کس بنیاد پر تاحال سرکاری امور نمٹانے میں مصروف عمل ہیں ان افسران کو ایسی کونسی طاقت یا قوتوں کی مکمل حمایت یا پشت پناہی حاصل ہئے کہ جنھوں نے قانون کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہوئے انھیں تا حال غیرقانونی طور پر اپنے فرائض جاری رکھنے کے احکامات دے رکھیں ہیں یہ عمل ایک جانب سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہئے تو دوسری جانب حکومت سندھ اور اسکی رٹ پر سوالیہ نشان اسکے علاؤہ ملکی قوانین و آئین کی بے توقیری اور یہ عمل ملک کی تضحیک اور سلامتی کے لئے بھی خطرناک ہئے ادھر انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق انھیں موجودہ میونسپل کمشنر مسرور میمن کی بھی مکمل حمایت اور پشت پناہی حاصل ہئے جبکہ زرائع مزید بتاتے ہیں کہ ان منجھے ہوئے کھلاڑیوں کی مسرور میمن کو سخت ضرورت پیش آرہی ہئے اور انکی قابلیت اور کاوشوں کے اعتراف میں انھیں واپس اپنے سابقہ عہدوں پر بحال کروانے کیلے اپنا بھرپور کردار و اثر رسوخ استعمال کر رہیں ہیں مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہئے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں