میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
یو بی جی کا مالی بے قاعدگیوں پر ایف پی سی سی آئی صدر کی گرفتاری کا مطالبہ

یو بی جی کا مالی بے قاعدگیوں پر ایف پی سی سی آئی صدر کی گرفتاری کا مطالبہ

جرات ڈیسک
جمعه, ۸ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

یونائٹیڈ بزنس گروپ (یو بی جی) نے فیڈریشن کی موجودہ انتظامیہ پر کرپشن کے سنگین الزامات لگاتے ہوئے نگراں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مالی بے قاعدگیوں پر فیڈریشن چیمبر آف کامرس میں قابض غیرقانونی عہدیداران کو فوری طور سے فارغ کیا جائے، ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ کوگرفتار کیا جائے اور فیڈریشن کے خزانے سے جو رقم خرچ کی گئی وہ عرفان اقبال شیخ سے وصول کی جائے، ایف پی سی سی آئی میں ایڈمنسٹریٹر کا تقرر کر کے غیرجانبدار الیکشن کمیشن کی نگرانی میں فوری انتخابات کرائے جائیں۔ یو بی جی کے صدر زبیرطفیل نے جمعہ کو چیئرمین سندھ ریجن خالد تواب، سیکریٹری جنرل (سندھ) حنیف گوہر، مرکزی ترجمان گلزار فیروز، ڈاکٹرمرزا اختیار بیگ، احمد چنائے، ملک خدا بخش، شیخ عمرریحان، عبدالسمیع خان، نوراحمد خان، مریم چوہدری، سعیدہ بانو کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے مطالبہ کیا کہ ایف پی سی سی آئی میں موجودہ صدر عرفان اقبال شیخ کی جانب سے ہونے والی مالی بے قاعدگیوں، بھاری معاوضہ پر نااہل افراد کی بھرتیوں، ایگزیکٹو کمیٹی کی منظوری کے بغیر کروڑوں روپے کے بلا ضرورت اخراجات، ایف پی سی سی آئی کو نادہندگی کی سطح تک پہنچانے کے خلاف ایکشن لیا جائے، ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے فیڈریشن کے خزانے سے کروڑوں روپے اڑا دیے اورذاتی خوشنودی کیلئے ایک سیاسی جماعت کے وزیراعظم کو 2 کروڑروپے دیے، ایف پی سی سی آئی کے خزانے سے مزید 2 کروڑ روپے نکالے گئے اوراپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو نوازاگیا۔ یو بی جی کے رہنماؤں نے کہا کہ جب فیڈریشن کو ریگیولیٹ کرنے والے ادارے ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈی جی ٹی )نے عرفان اقبال شیخ سے جواب طلب کیا کہ پورے سال میں کتنے پیسے خرچ کیے تو سیکریٹری جنرل ایف پی سی سی آئی نے صدر عرفان اقبال شیخ کی جانب سے ڈی جی ٹی او کو ایسا خط لکھا جس میں غلط زبان استعمال کی گئی جبکہ گزشتہ روز عرفان اقبال شیخ اور انکے لیڈران نے وفاقی وزیر تجارت گوہراعجاز اور پنجاب کے وزیر تجارت ایس ایم تنویر کے خلاف بھی زبان استعمال کرچکے ہیں، ایس ایم تنویر اگرچہ یو بی جی کے سرپرست اعلیٰ ہیں لیکن انہوں نے کبھی یو بی جی کی میٹنگ میں شرکت نہیں کی جبکہ گوہر اعجاز کا یو بی جی کوئی تعلق نہیں تھا البتہ خیبرپختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی گورنر بننے کے بعد بھی فیڈریشن میں برسراقتدار بزنس مین پینل کے اجلاس میں شریک ہوتے رہے ہیں حالانکہ جب وہ گورنر بنے تو ہم نے انہیں مبارکباد پیش کی تھی کیونکہ انکا تعلق بزنس کمیونٹی سے تھا۔یو بی جی رہنمائوں نے کہا کہ موجودہ صدرفیڈریشن کو خوف ہے کہ انکی بے قاعدگیوں پر انہیں ہٹا نہ دیا جائے اس لیے انہوں نے اسٹے آرڈر لینے کی کوشش کی مگرسندھ ہائی کورٹ نے ان کو اسٹے نہیں دیا ۔سابق سینئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی خالدتواب نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ صدر نے 22 کروڑروپے سے لاہور میں جگہ خریدی اور اس کیلئے نہ صرف فیڈریشن کے فنڈزکا بے دریغ استعمال کیا گیا بلکہ بینک سے بھی10کروڑ روپے 25فیصد سود پر حاصل کئے گئے حالانکہ جب ہمارا گروپ اقتدار میں تھا تو ایک ایک پیسے کا استعمال دیکھ بھال کرتے تھے۔ خالدتواب نے اعتراف کیا کہ گزشتہ چار سال کے دوران ایف پی سی سی آئی میں سیاسی جماعتوں کا عمل دخل بڑھ گیا ہے اور الیکشن میں سیاسی جماعتوں کی حمایت نے بزنس کمیونٹی کو مایوس کیا ہے،ہم جب بھی فیڈریشن کے اقتدار میں آئیں گے تو اچھے انداز میں نظام چلائیں گے۔حنیف گوہر نے کہا کہ فیڈریشن کا معیشت میں جو رول ہونا چاہیے وہ دور دور تک نہیں ہے،فیڈریشن میں ایڈمنسٹریٹر کو تقرر فوری طور پر کیا جائے اورجس نے فنڈز کا غلط استعمال کیا ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ حنیف گوہر نے کہا کہ ہماری نشاندہی کے بعد ملک میں کریک ڈائون شروع ہوا اورڈالر 15 روپے نیچے آگیا جبکہ چینی اچانک سستی ہوگئی،سونا بھی سستا ہونے لگا ہے،ہم چاہتے ہیں ادارے مضبوط ہوں لیکن سابق حکومت کی رشتہ داریوں کی بنیاد پر صدر ایف پی سی سی آئی بننے والے اداروں کو کمزور بنانے کیلئے سرگرم ہیں،جبکہ سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف ایوان میں یہ بتا چکے ہیں کہ عرفان اقبال شیخ سمگلنگ میں ملوث ہیں تو آرمی چیف اسمگلنگ کے خلاف جو ایکشن لیا ہے وہ اس جانب بھی توجہ دیں۔ مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ ملک کی بزنس کمیونٹی کا سب سے بڑا ادارہ فیڈریشن معیشت میں اپنا کردار ادا کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے، قانونی طور پر ایف پی سی سی آئی کے صدر کو ایک لاکھ روپے تک اخراجات کا اختیار ہے لیکن موجودہ صدر نے ایک ہی وقت میں کروڑوں روپے فیڈریشن کے خزانے سے نکال کر خرچ کرڈالے،1 لاکھ سے زیادہ جتنے اخرجات ہوئے وہ غیر قانونی ہے اس لیے جتنا پیسا خرچ ہوا ہے وہ عرفان اقبال شیخ سے وصول کیا جائے۔ احمد چنائے نے کہا کہ 4 سال کے طویل عرصہ میں ایف پی سی سی آئی کی کارکردگی بدترین رہی اور موجودہ صدر بزنس کمیو نٹی کے بہتر مفاد میں حکومت کو موثر پالیسیاں نہ دے سکے، موجودہ صدر ایف پی سی سی آئی کو متنازع قرار دیا جاچکا ہے اورپاکستان کی بزنس کمیونٹی کے سامنے انکا چہرہ عیاں ہوچکا ہے کیونکہ بدلے کی آگ میں انہوں نے پاکستان کے دو بڑے اور نیک نام بزنس مینوں گوہراعجاز اور ایس ایم تنویر کے خلاف بہتان تراشیاں کیں جنہوں نے ہمیشہ بزنس کمیونٹی کو یکجا رہنے کا درس دیا۔ عبدالسمیع خان نے کہا کہ جن لوگوں نے فیڈریشن کو کنگال بنایا اور غیرقانونی اقدامات کیے انہیں فوری گرفتار کیا جائے اور کے پی کے کے گورنر حاجی غلام علی سے بزنس مین پینل کی سرپرستی کرنے پر ان سے استعفیٰ لیا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں